شنگھائی الیکٹرک منتقلی، کے الیکٹرک پہلےمالی معاملات نمٹائے

November 09, 2018

وفاقی سیکریٹری پاور عرفان علی نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی پاور کو بتایا کہ کے الیکٹرک کیلئے بہتر ہوگا کہ چینی کمپنی شنگھائی الیکٹرک کو منتقلی سے پہلے این ٹی ڈی سی اور سوئی سدرن سے اپنے لین دین کے مالی معاملات نمٹالے ورنہ کے الیکٹرک کیلئے مشکلات پیدا ہونگی ۔

سیکرٹری پاور نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ سوئی سدرن اور این ٹی ڈی سی کا کراچی واٹر بورڈ کی طرف کے الیکٹرک کے بقایا جات سے کوئی تعلق نہیں ، کے الیکٹرک کوہر ادارے سے اپنے الگ الگ حساب کلیئر کرنا ہو گا ، لین دین کا کوئی اکٹھا کلیہ نہیں چلے گا ۔

انہوںنے بتایا کہ کے الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے 650میگاواٹ بجلی دینے کا معاہدہ2015میں ختم ہو چکا ،بجلی سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر دے رہے ہیں ۔

سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے بتایا کہ نیشنل گرڈ سے بجلی معاہدے میں توسیع کیلئے پاور ڈویژن سے بقایاجات کے معاملے پر بات چیت جاری ہے کے الیکٹرک نے این ٹی ڈی سی کے 50ارب روپے دینے جبکہ وفاقی حکومت سے سبسڈی کی مد میں 65ارب روپے لینے ہیں ۔

مونس علوی نے بتایاکہ وفاقی حکومت ہمیں ادائیگی نہیں کرتی تو کیسے این ٹی ڈی سی کو 50 ارب روپے ادا کریں ، سیکریٹری پاور نے جواب دیا کہ این ٹی ڈی سی وفاقی حکومت نہیں ۔