کراچی کی فضا میں آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی

November 14, 2018

ماحولیاتی آلودگی ناپنے والے انڈیکس نے کراچی کی فضاؤں میں آلودگی کی مقدار کو خطرناک قرار دے دیا۔

تصویر: سہیل رفیق

ماحولیاتی آلودگی جانچنے کے عالمی انڈیکس اے کیو آئی کے مطابق اس وقت کراچی کی فضاؤں میں آلودگی 331درجے تک پہنچ چکی ہے، جو انتہائی خطرناک صورت حال کی عکاسی کرتی ہے۔

درجہ بندی کے مطابق 151سے200درجے تک آلودگی مضر صحت ہے، 201سے300درجے تک انتہائی مضر صحت اور 301ایک سے زائد درجہ خطرناک آلودگی کوظاہر کرتاہے۔

کراچی میں 11 بجے دن بھی دھند چھائی رھی، جس سے آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع ایم سی بی ٹاور اور حبیب پلازہ دھندلا گئے

اس وقت شہر قائد میں یہ درجہ 331یعنی خطرناک زون میں داخل ہوچکا ہے، انڈیکس کےمطابق کراچی میں آئندہ دودنوں تک فضائی آلودگی کی صورت حال شدید متاثر رہے گی۔

واضح رہے کہ کراچی میں صبح سویرے شہر بھر میں دھند نے ڈیرے ڈال لیے تھے جو دن 12بجے کے بعد بھی بر قرار ہے،محکمہ موسمیات نے اس دھند کو اسموک قرار دیا تھا اور بتایا تھا کہ دھند کم ہو کر اسموک میں تبدیل ہو جاتی ہے۔

دھند کی وجہ سے صبح سویرے حد نگاہ محدود ہوگئی، مختلف گاڑیوں کو آمد و رفت میں دشواری کا سامنا رہا، گاڑیوں کو اپنی ہیڈ لائٹس جلانی پڑ گئیں۔

کراچی میں سرجانی ٹاؤن، نارتھ کراچی، نیو کراچی، یوپی سوسائٹی، ناگن چورنگی، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد، فیڈرل بی ایریا، لیاقت آباد، شارع فیصل، ملیر، شاہ فیصل کالونی، گلستان جوہر، گلشن اقبال، لسبیلہ، گولیمار، گرومندر، ایم اے جناح روڈ، صدر، آرٹس کونسل چوک، برنس روڈ، آئی آئی چندریگر روڈ، ٹاور، کھارادر اور دیگر علاقوں میں علی الصبح پھیلنے والی دھند سے مختلف گاڑیوں بالخصوص اسکول جانے والے بچوں کی وینوں کو شدید دشواری کا سامنا رہا۔

محکمہ موسمیات کا یہ بھی کہنا تھا کہ 3دن سے سمندری ہوائیں نہ چلنے اور ہوا میں نمی کا تناسب زائد ہونے کی وجہ سے دھند چھائی ہوئی ہے۔

تصویر: سہیل رفیق

محکمہ موسمیات نے بتایا تھا کہ ہوا میں نمی کم ہونے سے دھند اسموک میں تبدیل ہوجاتی ہے،سردیوں میں اسموک ہونا معمول کی بات ہے، نیز کراچی میں کل بھی دھند کے بعد اسموک رہنے کا امکان ہے۔