قائدآباد بم دھماکہ ،شواہد سے لسانی دہشت گردی کے اشارے

November 18, 2018

قائدآباد میں بم دھماکہ کے سلسلے میں دستیاب شواہد سے کارروائی میں ملوث ہونے کے اشارے لسانی دہشت گردی کی طرف جارہے ہیں۔تفتیشی حکام کے مطابق بم نصب کرکے ریموٹ سے دھماکہ کرنا قوم پرست تنظیموں کا طریقہ واردات رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق بم دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جبکہ ناکارہ کیے گئے بم سے ملنے والا بارود بھی قوم پرست تنظیموں کے زیر استعمال رہا ہے۔ ایک تفتیشی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ماضی قریب میں ریلوے کی تنصیبات پر اس طرح کے درجنوں بم دھماکے کیے جاچکے ہیں۔ قائد آباد اور اس کے اطراف میں قوم پرست تنظیموں کا بڑا نیٹ ورک موجود ہے۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق ملیر میں گلشن حدید اور سچل کے علاقے قوم پرست تنظیموں کے گڑھ تصور کیے جاتے ہیں۔ تفتیشی ذرائع کی رپورٹ کے مطابق ملیر سٹی کے علاقوں میں بی ایل اے یا اس سے متعلقہ گروہوں کے کارندے میں روپوش ہیں۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق بم دھماکہ کرنے والوں کا مقصد زیادہ سے زیادہ جانی نقصان پہنچانا تھا۔ ذرائع کے مطابق چھوٹا بم دھماکا کرکے بڑے بم دھماکے کیلئے دو کلو بارود پر مشتمل دوسرا بم تیار کیا گیا تھا جو ریموٹ کنٹرول ہونے کے باوجود پھٹ نہیں سکا۔

حکام کے مطابق واقعہ کی سی ٹی ڈی اور پولیس کی ٹیم تفتیش کر رہی ہیں۔