سندھ ہائی کورٹ میں زہر خورانی سے دوکم سن بچوں کے جاں بحق ہونے کے معاملے کی سماعت ہوئی۔
دوران سماعت چیئرمین سندھ فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ ریسٹورنٹ کے گودام میں 2015ء کا گوشت تھا، ہم نےریسٹورنٹ کو سیل کیا تھا۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی نے ہمارے خلاف مہم شروع کر رکھی ہے، ہم نے رضا کارانہ طور پر ریسٹورنٹ خود بند کیا ہے، زائدالمعیاد گوشت صرف سیمپل کے طور پررکھا ہوا تھا۔
عدالت نے چیئرمین سندھ فوڈ اتھارٹی کو معاملے کی رپورٹ آنے تک میڈیا سے گفتگو نہ کرنے کی ہدایت کر دی۔