سپریم کورٹ میں آئی جی اسلام آباد تبادلہ از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ کیوں نہ اعظم سواتی کو ملک کے لیے ایک مثال بنائیں۔
سپریم کورٹ میں آئی جی اسلام آباد تبادلہ از خود نوٹس کی سماعت ہوئی جس کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ اعظم سواتی کا جواب پڑھ لیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت عدالت خود ٹرائل کرے گی، آپ حاکم وقت ہیں، کیا حاکم محکوم کے ساتھ ایسا سلوک کرتے ہیں؟
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا حاکم بھینسوں کی وجہ سے عورتوں کو جیل میں بھیجتے ہیں؟ کیوں نہ اعظم سواتی کو ملک کے لیے ایک مثال بنائیں؟
جسٹس میاں ثاقب نثار نے آئی جی اسلام آباد سے استفسار کیا کہ آئی جی صاحب آپ نے اس معاملے میں کوئی ایکشن نہیں لیا؟
آئی جی اسلام آباد نے انہیں جواب دیا کہ معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے اس لیے ایکشن نہیں لیا۔