ڈی جی ایف آئی اے کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر کیخلاف انکوائری میں آرڈرپاس نہ کرنے ،سیکرٹری داخلہ کو زیر التواء درخواستوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایات

December 19, 2018

اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ڈائریکٹرجنرل ایف آئی اے کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر رضوان اسلم کے خلاف جاری انکوائری میں آرڈرپاس نہ کرنے اورسیکرٹری داخلہ کو زیر التواء درخواستوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزاراسسٹنٹ ڈائریکٹرایف آئی اے رضوان اسلم کے وکیل خرم قریشی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ڈی جی ایف آئی اے کو اسسٹنٹ ڈائریکٹررضوان اسلم کے خلاف کو انکوائری سے روکا جائے اور یہ انکوائری ڈی جی ایف آئی اے کے علاوہ نیب،اینٹی کرپشن سیل یاکسی ادارے سے کروا لی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈی جی ایف آئی اے بشیرمیمن کی درخواست گزار کے ساتھ ذاتی رنجش ہے۔ اس پر عدالت نے کہاکہ ایف آئی اے انکوائری جاری رکھے لیکن آئندہ سماعت تک کوئی آرڈر پاس نہ کرے۔ فاضل جسٹس نے سیکرٹری داخلہ کو درخواست گزارکی زیر التو درخواست پرفیصلہ کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے سماعت 3 جنوری تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے رضوان اسلم کے خلاف اثاثوں کی جانچ پڑتال اور دیگر انکوائریز زیر التوا ہیں۔