پنجاب: بھٹے بند، مزدور بیروزگار، اینٹوں کی قیمتیں آسمان پر

December 27, 2018

پنجاب میں اسموگ کی وجہ سے اینٹوں کے بھٹے بندہونے لگے جبکہ مزدوروں کے گھروں کے چولہے بھی بجھ گئے، جو دن بھر مزدوری کا انتظار کر کے، شام کو خالی ہاتھ گھر واپس لوٹتے ہیں۔

ان بھٹہ مزدوروں نے حکومت سے متبادل روزگار دینے کی اپیل کی ہے۔

حکومت پنجاب کی جانب سے اسموگ کے پیش نظر اینٹوں کے بھٹے بند ہونے سے اینٹوں کی پیداوار رکتے ہی اینٹوں کی فی ہزار قیمت 7ہزار سے 10ہزار روپےتک جا پہنچی۔

لاگت بڑھنے کے نتیجے میں تعمیراتی منصوبے سست روی کا شکار ہو چکے ہیں جس سے روزانہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور بے روز گار ہو رہے ہیں۔

ان مزدوروں کا کہنا ہے کہ وہ روز صبح اس امید کے ساتھ گھر سے نکلتے ہیں کہ بچوں کے لیے کچھ کما کر لائیں گے لیکن روز خالی ہاتھ گھر جانے پر مجبور ہیں۔

تعمیراتی سامان فروخت کرنے والے دکاندار بھی اس صورت حال میں شدید پریشانی کا شکار ہیں ۔

بھٹہ خشت کی بندش اور مکانات کی تعمیر میں سست روی سے اس کاروبار سے وابستہ مزدور اور دکاندار حکومت سے تعمیراتی صنعت کی بحالی کے لیے اقدامات کے خواہاں ہیں ۔