اہم شاہراہوں پر واٹر بورڈ افسران کے حوالے سے بینرز کی تحقیقات

January 11, 2019

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی کی اہم شاہراہوں اور سرکاری عمارتوں کے باہر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے افسران کے حوالے سے لگنے والے بینرز کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات شروع ہو گئیں، حکومت سندھ کی ہدایت پر پولیس اور بعض دیگر تحقیقاتی اداروں نے سی سی ٹی وی کیمروںکی مدد سے بینر لگوانے کےپیچھے اصل کرداروں کی تفصیلات اکٹھا کرنا شروع کر دیں، دوسری طرف کراچی واٹر اینڈ سیوریج کے منیجنگ ڈائریکٹر اسد اللہ خان نے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کے نام شاہراہ فیصل اور دیگر مقامات پر لگائے جانے والے بینرز اور پوسٹرز کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے حکومت، واٹر بورڈ کے افسران اور انجینئرز کے تاثر کو خراب کرنے والے افراد کے خلاف اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہےجبکہ سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر کے فور اور گریڈ20کے چیف انجینئر سلیم صدیقی نے بھی سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کے نام خط میں بینر لگائے جانے کے غیرقانونی عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سےان کی شہرت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے، اس معاملے کی فوری اعلیٰ سطح پر انکوائری کروائی جائے تاکہ سڑکوںپر بینر لگانے والے افراد کو سامنے لایا جا سکے، دریں اثنا ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق اس عمل کے پیچھے واٹر بورڈ کے بعض افسران کا ہی ہاتھ ہے جن کا مقصد سینئر افسران اور انجینئرز کو بدنام اور آپس میں غلط فہمیاں پیدا کر کے اپنے مقاصد حاصل کرنا ہے، حکومتی حلقوں میں اعلیٰ سطح پر بینرز اور پوسٹرز کے ذریعے اداروں کو بدنام کرنے کے عمل کو بہت سنجیدہ لیا گیا ہے۔