جاگنگ کےکیلئے بہترین طریقے اپنائیں

January 11, 2019

خود کو فٹ رکھنے اور طویل عمر پانے کا بہترین طریقہ ’جاگنگ‘ہے۔ اگر آپ کے پاس جِم جانے کا وقت نہیں ہے یا کسی اور وجہ سے جِم نہیں جاسکتیں، تو جاگنگ کرکے اپنے آپ کو فٹ رکھ سکتی ہیں۔ تحقیقات سے واضح ہےکہ جاگنگ سے حاصل ہونے والے فوائد اگرچہ جلد ظاہر نہیں ہوتے لیکن صبح تیز قدموں کے ساتھ کی گئی چہل قدمی دل کی بیماریوں،ذیابطیس، موٹاپے،ہائی بلڈپریشر ،ڈپریشن اور انزائٹی جیسی خطرناک بیماریوں کا خطرہ کم کردیتی ہے۔ جاگنگ سےنہ صرف وزن کم کرنے میں مددملتی ہےبلکہ اس کے ذریعے انسان تازہ دم اور پرجوش بھی رہتا ہے۔ جاگنگ نظام ہضم کو بہتر بنا کر میٹا بولزم تیز کرتی ہے، بشرطیکہ جاگنگ درست اصولوں کے ساتھ کی جائے۔ اکثر لوگ غلط طریقے اور اصولوں کے ساتھ جاگنگ کرتے ہیں، جس کا نتیجہ جوڑوں کے درد اور تھکاوٹ کی صورت میں ظاہر ہوتاہے۔ اس لیے اگر آپ خود کو فٹ رکھنے کی خواہشمند ہیںتو جاگنگ کا آغاز کریں مگر درست طریقوں اور ضروری سامان کے ساتھ۔ اپنے قارئین کی رہنمائی کے لیے آج ہم جاگنگ ٹپس سے متعلق بات کریں گے، جو آپ کی فٹنس ہی نہیں بلکہ صحت کی بہتری کے لیے بھی مددگار ثابت ہوں گی ۔

وارم اَپ

جاگنگ فوراً شروع کرنے کے بجائے پہلے وارم اَپ ہونابے حد ضروری ہے کیونکہ اگر آپ جاگنگ کے لیے مسلز کو تیار نہیں کریں گے تو ممکن نہیں کہ آپ جاگنگ درست انداز میں نہ کرپائیں۔ وارم اَپ کرنے سے آپ کا جسم اور جوڑ تیز چہل قدمی کے لیے تیار ہوجاتے ہیں۔ بصورت دیگر آپ کو گھٹنوں میںدرد یا کسی بھی قسم کی پیچیدگی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

مقصد طے کرنا

منصوبے کے بغیر کوئی بھی مقصد محض ایک خواہش ثابت ہوتاہے، اس لیے جاگنگ سے قبل یہ طے کریں کہ آپ جاگنگ کیوں کرنا چاہتی ہیں۔ مثال کے طور پر آپ یہ ارادہ کریں کہ روزانہ دو میل پیدل چلیں گی لیکن مہینے کے آخر میں یہ طوالت2میل کے بجائے5میل میں تبدیل ہوجائے۔ مقصد کا انتخاب آپ کے اندر تحریک جگانے اور جاگنگ پر توجہ مرکوز کرنے کی قوت دیتا ہے۔

جوتوں کا انتخاب

جا گنگ کے لیے ایک اور اہم چیز جوتوں کا انتخاب ہے۔ معیاری جوتے جاگنگ کے دوران آپ کے پیروں اور ہڈیوں کی حفاظت کرتے ہیں، ساتھ ہی جاگنگ کے دوران تکلیف کا باعث نہیں بنتے۔ اس لیے جاگنگ کے لیے ٹریننگ شوز یا پھر آرام دہ جوتوں کا انتخاب کریں۔ اگر آپ غلط جوتوں کا انتخاب کریں گے تو اس سے آپ کا سارا روٹین ورک خراب ہوسکتا ہے۔

پرسکون رہیں

جاگنگ کے دوران جسم کے تمام عضلات کو ڈھیلا چھوڑدیں کیونکہ جب تک آپ کے کندھے، گردن ،پاؤں اور بازو ہلکا پھلکا محسوس نہیں کریں گے تب تک آپ کی جاگنگ کا دورانیہ طویل نہیں ہوپائے گا اور جاگنگ کے بعد بھی جسم میں اکڑن اور تھکاوٹ کااحساس غالب رہے گا۔

سانس کیسے لی جائے؟

دوران جاگنگ آپ کے سانس لینے کا انداز بھی خاص اہمیت رکھتا ہے کیونکہ جب تک آپ ایک خاص انداز میں سانس نہیں لیں گی تب تک آکسیجن آپ کے جسمانی سیلز میں صحیح طریقےسے پمپ نہیں ہوپائے گی، اس کے علاوہ یہ عمل آپ کی جلد تھکاوٹ کابھی سبب بنے گا۔ بہتر طریقہ یہ ہے کہ اپنے قدموں کی گنتی کریںاورسانس لیں۔ مثال کے طور پر چار قدموں میںناک سے سانس لیںاور اگلے چار قدموں میں منہ کے ذریعے اسے خارج کردیں۔

جاگنگ کی سمت

ایک ہی سمت میں جاگنگ کرنے کے بجائے مختلف سمتوں میں جاگنگ کرنا زیادہ مناسب رہتا ہے۔ایسا کرنا آپ کے پیروں کے مسلز کو کسی بھی قسم کی سڑکوں پر دوڑلگانے اور زیادہ تیز بھاگنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ آپ کی جاگنگ کا دورانیہ کتنا بھی ہو لیکن اس بات کو یقینی بنائیں کہ آدھا سفر اوپر چڑھائی کی جانب ہو اور آدھا ڈھلوان کی جانب۔

آغاز دھیما کریں

جاگنگ کا آغاز دھیما ہونا چاہیے۔ شروع سے ہی تیز دوڑ لگانے کے بجائے دھیمے انداز سے شروعات کریں اور 30سیکنڈ بعد رفتار تیز کریں جبکہ 60سیکنڈ بعد آپ کی رفتارمزید تیز ہوجانی چاہیے۔ جاگنگ کا یہ انداز آپ کو اضافی چربی زائل کرنے اور زیادہ دیر چہل قدمی کا موقع فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ آپ کو ٹانگوں میں درد کی شکایت بھی نہیں ہوگی ۔

پانی کا زیادہ استعمال

جاگنگ کے اصولوں میں پانی کا زیادہ استعمال بھی شامل ہے۔ دن میں روزانہ3سے 4لیٹر پانی پینے کا اصول بنالیں۔ اس کے علاوہ دوران جاگنگ ہر10سے20سیکنڈ بعد پانی کا گھونٹ ضرور لیں۔ جاگنگ کرنے سے جسم سے نمکیات کا اخراج ہوتا ہے، لہٰذا جاگنگ شروع کرتے ہی دن بھر میں پانی کی مقدار بڑھا دیں اور زیادہ سے زیادہ پانی پی کر جسم کو ہائیڈریٹ رکھیں۔