پولیس چیف نے بتا دیا چینی قونصلیٹ پر حملہ کس نے کیا

January 11, 2019

ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ نے بتایا کہ چینی قونصلیٹ پر حملے میں کالعدم بی ایل اے کے دہشت گردوں نے حملہ آوروں کی معاونت کی ، جبکہ حملے کی منصوبہ بندی کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی سمت افغانستان ملوث ہے۔

کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ نے ڈی آئی جی ایسٹ آفس میں میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ چینی قونصلیٹ پر حملے کی تحقیقات میں بہت سے نام سامنے آئے ہیں اور واقعے میں ملوث کئی ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ دہشت گرد بلوچستان اور کراچی میں موجود تھے، جبکہ حملے کے سہولت کار ملزمان مختلف وقتوں میں چینی قونصلیٹ میں آکر بیٹھ کر ریکی کرتے رہے ۔

امیر شیخ نے بتایا کہ ریکی کرنے والے ملزمان زیادہ تر ویزہ سیکشن میں آکر بیٹھتے تھے اور جائزہ لیتے تھے، حملہ آور ملزمان اگست سے نومبر تک کراچی آتے جاتے رہے ۔

کراچی پولیس چیف نے بتایا کہ حملے کی منصوبہ بندی اسلم اچھو گروپ نے افغانستان میں کی تھی۔ جبکہ حکملے کے سہولت کار گرفتار ملزمان میں عبداللطیف، حسنین، عارف عرف نادر، ہاشم عرف علی اور اسلم مغیری شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چائینز قونصلیٹ پر حملے کو تمام اداروں نے ناکام بنایا، منصوبہ سازوں کے حوالے سے تفتیش کی گئی اور 5 منصوبہ سازوں کو گرفتار کیا گیا،

امیر شیخ نے بتایا کہ ملزمان نے کارروائی کے لیے اسلحہ ریلوے کے ذریعے کراچی پہنچایا اور دہشت گردوں نے کارروائی کے لیے بلدیہ ٹاؤن کے ایک گھر میں ٹھہرے تھے۔

کراچی پولیس چیف نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کے قبضے سے 3 کلاشنکوف، 3 دستی بم، 2 پستول، 2 راکٹ لانچر اور گولے، ڈیڑھ کلو بارودی مواد بھاری مقدار میں گولیاں، لانچ کا ایک گئیر بکس جس میں اسلحہ منتقل کیا گیا برآمد ہوئے ہیں۔