کراچی میں امن

January 13, 2019

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جمعہ کے روز کراچی میں کاروباری برادری کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ تاجر امن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے معاشی استحکام کے لئے تعاون کریں اور سیکورٹی کی بہتر صورتحال سے استفادہ کریں۔ اس موقع پر وفد نے بھی بجا طور پر کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لئے محفوظ ماحول فراہم کرنے پر پاک فوج کی کاوشوں کی تعریف کی۔ کراچی‘ جسے منی پاکستان بھی کہا جاتا ہے، ملکی اقتصادیات میں جس اہمیت کا حامل ہے اس کا اندازہ اس بات سے کیا جا سکتا ہے کہ اس شہر میں کاروباری لین دین کی اوسط مالیت یومیہ 60ارب روپے سے زیادہ ہے لیکن گزشتہ دو عشروں سے زیادہ وقت میں دہشت گردی، امن عامہ کی خرابی اور غیر یقینی صورتحال کے باعث قومی اقتصادیات کو شدید دھچکا لگا۔ قبضہ مافیا، ڈکیتی، راہزنی، بھتہ خوری نے نہ صرف شہریوں کا سکون برباد کیا، اس سے بھی بڑھ کر تاجر برادری کو عدم تحفظ کا شکار بنایا۔ اس عرصہ میں محتاط اندازے کے مطابق وفاقی اور صوبائی محاصل میں یومیہ پانچ سے سات ارب روپے کی کمی آئی۔ 2013ء میں روزانہ اوسطاً 9افراد کا قتل عام بات تھی، اس کے نتیجے میں پرائیویٹ سیکٹر سب سے زیادہ متاثر ہوا. 2013ء تک 30ہزار سے زیادہ افراد نے اپنا کاروبار پنجاب منتقل کیا، ہزاروں دیگر نے کاروبار کو خیرباد کہا۔ صنعتی عمل متاثر ہونے سے دوسرے ملکوں نے فائدہ اٹھایا، تاہم مسلح افواج کے آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کے تحت پولیس، رینجرز، سول و ملٹری انٹیلی جنس اداروں کے باہمی تعاون سے ملک میں امن و امان قائم ہوا۔ اب معاشی حالات کا تقاضا ہے کہ کاروباری طبقے اور سرمایہ کاروں کو صرف کراچی نہیں، ملک میں کسی بھی جگہ قومی آمدنی میں اضافے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ نیشنل سیکورٹی اداروں کے ساتھ ساتھ شہر شہر مقامی طور پر بھی کاروبار کا پہیہ تیز کرنے کے لئے جہاں جہاں سقم موجود ہے، اسے دور کیا جائے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998