امریکہ میں ریپ کے غلط الزام کے 70سال بعد چارسیاہ فاموں کو معافی

January 14, 2019

واشنگٹن(این این آئی )امریکہ میں چار سیاہ فام افراد، جن پر 70سال قبل سفید فام لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا غلط الزام لگایا گیا، معاف کردیا گیا۔غیرملکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریاست فلوریڈا کے دارالحکومت تالاہاسی میں حکام نے اجلاس میں چاروں کو معاف کرنے کے حق میں متفقہ طور پر ووٹ دیا۔چاروں سیاہ فام وفات پاچکے ہیں لیکن ان کے اہلخانہ نے انہیں معصوم قرار دینے کے لیے درخواست دائر کر رکھی تھی۔چارلس گرین لی، والٹر اَروِن، سیموئل شیفرڈ اور ارنِسٹ تھومس کو گروولینڈ فور کہا جاتا تھا اور ان پر 1949میں ایک لڑکی کو اغوا کرکے 'ریپ کا نشانہ بنانے کا الزام تھا۔ارنِسٹ تھومس کو مبینہ واقعے کے فوری بعد ایک ہزار سےزائد مسلح افراد نے بے رحمی سے قتل کردیا تھا، جبکہ دیگر تین افراد کو سفید فام افراد پر مشتمل جیوری کی طرف سے مجرم قرار دیئے جانے سے قبل حراست میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔بعد ازاں سیموئل شیفرڈ کو دوبارہ ٹرائل کے لیے جانے کے دوران شیرف نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔اس تمام واقعے کو تاریخ کی سب سے بڑی نسلی ناانصافی کے طور پر دیکھا جاتا ہےجو ایک کتاب کا موضوع بھی بنا۔مبینہ متاثرہ خاتون نے، جن کی اس وقت عمر 17 سال تھی، سماعت کے دوران کہا کہ وہ سچ بتا چکی ہیں اور ملزمان کو معافی دینے کی مخالفت کی۔تاہم رحم کی اپیل کی سماعت کرنے والے پینل نے چاروں سیاہ فاموں کو معافی دے دی اور ساتھ ہی مہم چلانے والوں کے کام کی تعریف کی۔