ملٹری کورٹس کی مدت میں توسیع پر حکومت و اپوزیشن کی بیٹھک

January 16, 2019

فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر حتمی تجاویز کی تیاری کے لئے حکومت اور اپوزیشن نے الگ الگ کمیٹیاں بنانے پر اتفاق کرلیا۔

فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے فیصلہ کن مذاکرات ہوئے،اسپیکر چیمبر میں اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیر قانون فروغ نسیم، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، خورشید شاہ،ایاز صادق، نوید قمر،مرتضیٰ جاوید عباسی و دیگر نے شرکت کی۔

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ حالات ایسے ہیں کہ فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع ضروری ہے، سول کورٹس میں جو بہتری نہیں ہو سکی، اس کا الزام کسی کو دینا مناسب نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور اتحادیوں کی رائے ہے کہ اس معاملہ پر بحث ہو اور پھر فیصلہ ہو، بل لانے سے قبل حکومت اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے ہونا چاہے، اگر حکومت کے پاس دوتہائی اکثریت بھی ہوتی تو اتفاق رائے ہونا چاہیے تھا۔

فروغ نسیم نے یہ بھی کہا کہ حکومت کا موقف ہے فوجی عدالتوں سے متعلق عوام کو مکمل آگاہی ہونا چاہیے،کوشش ہےسول عدالتوں کی استعداد کار بڑھائی جائے تاکہ فوجی عدالتوں کی ضرورت نا پڑے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملٹری کورٹس کے لیے آئینی ترمیم درکار ہے، اپوزیشن کی حمایت چاہیے۔

اجلاس میں مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا،اجلاس میں غور کیا گیا کہ ملٹری کورٹس کی مدت میں کتنی توسیع کی جائے؟

اجلاس میں طے پایا کہ اپوزیشن اور حکومت اپنی کمیٹیاں تشکیل دیں گے،کسی بھی جماعت کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں،ملٹری کورٹس کے لئے حکومت کو اپوزیشن کا تعاون چاہیے۔

ذرائع کے مطابق حکومت و اپوزیشن کی کمیٹیاں اپنی اپنی تجاویز کا تبادلہ کرکے ملٹری کورٹس کی مدت میں توسیع کے آئینی مسودے کو حتمی شکل دیں گی۔