عدالتیں انتظامی فیصلوں سے اجتناب کریں،ایساکرنے سے تقسیم اختیارات کا نظریہ غیر موثر ہوجائے گا،وزارت صحت کو طے کرنا ہے اسپتالوں میں پرچی فیس کیا ہوگی،فواد چوہدری

January 17, 2019

کراچی (ٹی وی رپورٹ / اسٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عدالتوں کو خالصتاً انتظامی نوعیت کے فیصلوں سے اجتناب کرناچاہیے ورنہ تقسیم اختیارات کا نظریہ غیر موثر ہوجائے گا، یہ فیصلہ کہ اسپتالوں میں پرچی فیس کیاہوگی بہر حال وزارت صحت نے ہی طے کرناہے بلاول اور مراد علی شاہ کے نام ای سی ایل سے نکالنے یا نظرثانی اپیل پر جانے کا فیصلہ آج جمعرات کو ) کابینہ اجلاس میںکیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنےپیغام اور جیو کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں میزبان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جبکہ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گورنر راج کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، جمہوری حکومتوں میں سیاسی اور آئینی تبدیلی ہوا کرتی ہیں، پیپلز پارٹی کا کراچی میں کوئی مستقبل نہیں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے جانے کی بنیاد رکھ دی گئی ہے اب انہوں نے کب جانا ہے کیسے جانا ہے اس فیصلے کا حق پہلے پیپلز پارٹی کو ہے اگر اس نے فیصلہ نہ کیا تو پھر غبارہ پھاڑنے کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے، نیب کو بھی چاہئے کہ وہ 2؍ ماہ کی ڈیڈ لائن پر سختی سے عمل کرے ابھی تک تفتیش شروع نہ ہونے پر ہمیں تشویش ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو سماجی رابطوں کے ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نےکہا ہےکہ عدالتوں کو خالصتاً انتظامی نوعیت کے فیصلوں سےاجتناب کرناچاہیے ورنہ تقسیم اختیارات کا نظریہ غیر موثر ہوجائے گا ، یہ فیصلہ کہ اسپتالوں میں پرچی فیس کیاہوگی بہر حال وزارت صحت نے ہی طے کرناہے۔ دوسری جانب جیو کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں میزبان سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ بلاول اور مراد علی شاہ کے نام ای سی ایل سے نکالنے یا نظرثانی اپیل پر جانے کا فیصلہ کل کابینہ اجلاس میں کیا جائے گا، وزیرقانون کل کابینہ اجلاس میں اس معاملہ پر اپنی رائے دیں گے، نیب بھی ان دونوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کرسکتا ہے، نیب اتنی نازک ہے کہ بیانات سے نیب کے معاملات میں مداخلت ہورہی ہے تو پھر کیا کہا جاسکتا ہے، تفتیشی اداروں کو بیانات سے متاثر نہیں ہونا چاہئے ، نیب کی تحقیقات پر بیانات سے اثر نہیں ہوتا ہمارے تفتیشی ادارے کافی مضبوط ہیں۔ فواد چوہدری کاکہنا تھا کہ نیب کا وزیراعظم کیخلاف ہیلی کاپٹر کیس مضحکہ خیز ہے، اس سے پاکستان کی پوری دنیا میں سبکی ہورہی ہے، اس معاملہ پر ہماری اپنی اور نیب کی اپنی رائے ہے، نیب کو ہیلی کاپٹر کیس فوری طور پر واپس لے کر اس پر معذرت کرنی چاہئے، وزیراعظم کے خلاف کیس میں نیب کو سیاسی سپورٹ نہیں ہوسکتی، مثال کے طور پر اگر آئی ایس پی آر کسی کو ہیلی کاپٹر بھیج کر ایل او سی کا دورہ کرواتا ہے جس پر نیب اسے نوٹس بھیج دے تو یہ کیا کیس ہوگا، نیب کی طرف سے بیان پر پریس ریلیز جاری کرنے کی وجہ سمجھ نہیں آئی، نیب ایک پارٹی نہیں ادارہ ہے اسے اپنا کام کرنا چاہئے ہمیں اپنا کام کرنے دیں۔ قبل ازیں کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فواد چوہدری نے مزید کہا کہ سندھ کے فنڈز سندھ کے عوام پر خرچ کئے جائیں گے وہ دور گیا جب فنڈز دبئی چلے جاتے تھے، عوام نے جس طرح پورے پاکستان میں تبدیلی کی لہر دیکھی ہے اسی طرح سندھ بھی تبدیلی کے بالکل دہانے پر ہے ، انشاء اللہ ہم پیپلز پارٹی کے ممبران اور جو لوگ سندھ میں تبدیلی چاہتے ہیں ان کے تعاون سے انشاء اللہ سندھ میں تبدیلی لیکر آئیں گے۔