چیف جسٹس کا حلف، غیرملکی میڈیا نے خبر نمایاں سرخیوں کیساتھ پیش کی

January 19, 2019

اسلام آباد(فاروق اقدس)بعض ججوں کے اہم اور متنازع بالخصوص سیاسی شخصیات کے بارے میں فیصلوں کے پیش نظر پاکستان میں اعلیٰ عدالتی شخصیات کے حوالے سے قومی میڈیا میں ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں بھی خاصی دلچسپی لی جاتی ہے۔ گزشتہ کچھ عرصہ میں ہونے والے ایسے ہی کئی فیصلوں اور جوڈیشل ایکٹوازم کی اصطلاح نے بھی پاکستان کے عدالتی فیصلوں کو ہی نہیں بلکہ شخصیات کو بھی غیرملکی میڈیا نے موضوع بحث بنایا یہی وجہ ہے کہ نئے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ جنہوں نے جمعہ کو حلف اُٹھایا تو اس موقع پر بھی بعض غیرملکی خبررساں اور نشریاتی اداروں نے اس خبر کو اپنے تبصروں اور نمایاں سرخیوں کے ساتھ پیش کیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے اس سرخی کے ساتھ کہ ’’ایک دانشور جج نے چیف جسٹس کا حلف اُٹھالیا‘‘ اُن کے بارے میں کہا کہ پاکستان کے نئے چیف جسٹس آئین اور فوجداری قانون پر عبور رکھنے کے ساتھ ساتھ ادبی ذوق بھی رکھتے ہیں اور اُن کے اس ذوق کی جھلک اُن کے عدالتی فیصلوں میں بھی نظرآتی ہے اس ضمن میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف مقدمے پر خلیل جبران کی نظم ’’قابلِ رحم قوم‘‘ اور نوازشریف کے خلاف مقدمے میں ماریوپوزو کی مشہور تصنیف ’’گاڈفادر‘‘ کا حوالہ بھی دیا گیا۔ جرمنی کے خبررساں ادارے نے ’’پاکستان کا انصاف شاعرانہ مزاج جج کے ہاتھ میں ہے‘‘ کی سُرخی کے ساتھ کہا ہے کہ جسٹس کھوسہ کا کہنا ہے کہ میں تمام لوگوں کے ساتھ قانون کے مطابق بغیر کسی خوف وخطر یا حمایت کے انصاف کروں گا۔ امریکی نشریاتی ادارے وی۔او۔اے کا کہنا ہے کہ نئے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی بڑی وجہ شہرت یہ ہے کہ وہ فیصلے محفوظ کرنے کی بجائے عدالت میں فوری سناتے ہیں۔