دنیا میں کوئی بھی امریکا کا مقابلہ نہیں کرسکتا، ٹرمپ

February 06, 2019

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ دنیا میں امریکیوں کے برابر کوئی نہیں، نہ ہی کوئی امریکا کا مقابلہ کر سکتا ہے، یہ ملک ڈیمو کریٹس یا ری پبلیکنز کا نہیں امریکی عوام کا ہے، دو جماعتوں کی طرح نہیں مل کر کام کریں گے۔

اپنے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں انہوں نے کہا کہ بیرون ملک دشمنوں کو ناکام بنانے کے لیے امریکیوں کو اپنے ملک میں اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا، امریکا ہر دن ہر جگہ فتح یاب ہورہا ہے، امریکی معیشت دنیا کی بہتر معیشت اور امریکی فوج دنیا کی طاقتور فوج ہے،جیت اپنی پارٹی کے لیے فتح حاصل کرنا نہیں بلکہ اس ملک کےلیے فتح اصل کامیابی ہے، امریکی خلانورد اس سال امریکی راکٹ پر خلاء میں جائیں گے۔

صدر ٹرمپ کا مزید کہنا ہے کہ کانگریس کے ساتھ مل کر امریکی عوام کے لیے کام کرنے پر تیار ہیں، امریکی قوم کی نظریں اس وقت کانگریس کی طرف ہیں، یہ امریکی سیاسی نظام ہی ہے جس کی وجہ سے آج ہم یہاں جمع ہیں، فتح اپنی یا کسی جماعت کے لیے نہیں قوم کے لیے جیت کا نام ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں انتقامی سیاست کو مسترد کرنا ہوگا، مشترکہ مفاد کے لیے انتقام کی سیاست کو ترک کر کے مفاہمت اور تعاون کو فروغ دینا چاہے، میرے دو سال کے اقتدار میں معیشت نے بے مثال ترقی کی ہے، دنیا کی تیزی سے فروغ پاتی معیشت کا بھی ہم سے مقابلہ نہیں، بے روزگاری 50 سال کے دوران کم ترین شرح پر آ چکی ہے، ٹیکس میں کمی کی وجہ سے کمپنیاں امریکا میں کاروبار کے لیے آ رہی ہیں۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ امریکا تیل و گیس کی پیداوار کے اعتبار سے دنیا کا سب سے بڑا ملک بن چکا، زمین پر ہماری فوج سب سے طاقت ور ہے، ہر روز ہم فتح پا رہے ہیں، گزشتہ دو سال میں مسائل کے حل کےلیے انتھک جدوجہد کی، دو سال میں ان مسائل کے حل پر بھی کام کیا جو دہائی سے دونوں جماعتوں کے ارکان نے نظر انداز کیے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی میں بیروزگاری کی شرح تاریخ کی کم ترین سطح پر ہے، دنیا کی دیگر معیشتوں کے مقابلے میں امریکا کی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے، مختصر مدت میں اتنی قانون سازی کی جتنی کسی دوسری انتظامیہ نے پوری مدت میں نہیں کی۔

ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکا اس وقت دنیا میں آئل اور قدرتی گیس کا سب سے بڑا پیداواری ملک ہے، امریکی معیشت دنیا کی بہتر معیشت اور امریکی فوج دنیا کی طاقتور فوج ہے، ہمارا ملک ہر دن ہر جگہ فتح یاب ہو رہا ہے، ہم نے تجارتی پالیسی کی بدولت معاشی مسائل پر بڑی حد تک قابو پا لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا ایجنڈا کسی پارٹی کا نہیں امریکا کا ایجنڈا ہے، بیروزگاری پر قابو پایا 53 ہزار نئی نوکریاں فراہم کیں، بیرون ملک دشمنوں کو ناکام بنانے کے لیے اپنے ملک میں اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہو گا، نظام انصاف میں اصلاحات کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ کانگریس کے پاس حکومتی اخراجات کا بل منظور کرنے کے لیے 10 دن ہیں، امریکا کی معاشی ترقی فضول جنگیں، بیہودہ سیاست اور جانبدارانہ تحقیقات روک سکتی ہے، یہ وقت ہے کہ کانگریس دنیا کو بتائے کہ غیرقانونی ایمگریشن، منشیات اور انسانی اسمگلنگ روکنا ہمارا کام ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ غیر قانونی امیگریشن روکنے کے لیے پالیسی بنائیں، میکسیکو کی جنوبی سرحد کو محفوظ بنانا ہماری قوم اور وطن کےلیے ضروری ہے، ملک و قوم سے محبت کا تقاضہ ہے کہ جنوبی سرحد محفوظ بنائی جائے۔

امریکی صدر نے میکسیکو سرحد پر دیوار بنانے کے لیے پھر سے مذاکرات شروع کرنے پر اصرار کرتے ہوئے ڈیمو کریٹس کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جمود توڑیں، امریکا کی عظمت کو حاصل کریں، میں ہر صورت دیوار بناؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ چین پر واضح کر رہے ہیں کہ امریکی روزگار اور دولت کو مزید نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں ہے، ہم نے حال ہی میں 250 ارب ڈالرز کی چینی مصنوعات پر ٹیرف عائد کیے، ملک کو ایک بحرانی صورت حال درپیش ہے جس سے نبرد آزما ہونے کی فوری ضرورت ہے، وقت آگیا ہے کہ سیاسی سوچ سے بالا تر ہو کر، اتحاد اور تعاون کی بنیاد پر ملکی مفاد میں قانون سازی کی جائے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ افغانستان میں طالبان سمیت اہم گروپس کے ساتھ امریکی حکومت بات کر رہی ہے، افغانستان میں امریکی فوج کی تعداد کم کریں گے، ہمیں علم نہیں ہے کہ کوئی معاہدہ ہو گا یا نہیں، دو دہائیوں کی جنگ کے بعد امن کی کوششیں کر رہے ہیں، یو ایس ایس کول پر حملے کو ہمیشہ یاد رکھیں گے، ایران میں شدت پسند حکومت ہے، ایران کو جوہری ملک بنانے سے روکنے کے لیے ہم نے معاہدہ کیا، ایران کے خلاف بہت سخت پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ جزوی شٹ ڈاؤن کے سبب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب ایک ہفتے تاخیر سے کیا ہے۔