’’کیوں نہ گورنر اسٹیٹ بینک کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیں؟‘‘

February 19, 2019

وفاقی شریعت عدالت میں سودی نظام کے خاتمے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس شریعت عدالت شیخ نجم الحسن نے استفسار کیا کہ کیوں نہ گورنر اسٹیٹ بینک کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیں؟

چیف جسٹس شریعت عدالت شیخ نجم الحسن کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اسٹیٹ بینک کے وکیل کہاں ہیں؟

معاون وکیل نے جواب دیا کہ اسٹیٹ بینک کے وکیل سپریم کورٹ میں ہیں۔

چیف جسٹس شریعت عدالت نے کہاکہ گزشتہ سماعت پر بھی اسٹیٹ بینک کے وکیل پیش نہیں ہوئے تھے، کیوں نہ گورنر اسٹیٹ بینک کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیں؟

انہوں نے مزید کہاکہ شریعت کورٹ کے تمام مقدمات کی ترتیب بنالی ہے، دیگر زیر التوا مقدمات کو بھی سنا ہے، لوگ قید میں ہیں۔

چیف جسٹس شریعت عدالت شیخ نجم الحسن نے یہ بھی کہا کہ قتل کے 150 مقدمات کا فیصلہ کر چکے ہیں، اپریل میں فوجداری مقدمات ختم ہو جائیں گے، اگلے ماہ میں صرف سود والا مقدمہ رہ جائے گا۔