کلبھوشن یادیو کیس: بھارت ٹھوس دلائل دینے میں ناکام رہا

February 22, 2019

اسلام آباد (زاہد گشگوری) بھارت کلبھوشن یادیو کیس میںبین الاقوامی عدالت انصاف میںدوران سماعت کوئی ٹھوس دلائل پیش کرنے میں ناکام رہا۔ پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کے وکلاء کی ٹیموں نے جمعرات کو دی ہیگ میں دلائل مکمل کرلئے ہیں۔ عدالت رواں سال موسم گرما میں دلائل کی چھان پھٹک کے بعد فیصلہ جاری کرے گی۔ پاکستان میں گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کے مقدمے کی چار روزہ سماعت گزشتہ پیرکو شروع ہوئی تھی۔ بھارتی قانونی ٹیم نے عدالت سے کہا تھا کہ پاکستان کو ’’احمقانہ‘‘ اور ’’بکواس‘‘ جیسے الفاظ کے استعمال سے گریز کرنا چاہئے لیکن پاکستان کے وکیل خاور قریشی نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ بدقسمتی سے بھارت نے جو تناظر تخلیق کیا اس کے تحت مذکورہ الفاظ کا استعمال ضروری تھا۔ حقائق از خود بڑے واضح ہیں بھارت پس منظر کے شورشرابے میں حقائق کوڈبو دینا چاہتا ہے۔ اس سے کام نہیں چلے گا۔ خاور قریشی نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے جواب کوجامع اور مختصر رکھناچاہتا ہے کیونکہ بھارت نے کوئی ٹھوس اورمدلل دلائل نہیں دیئے۔ تاہم پاکستان کو دوسرے دن جوابی دلائل کے تحت بھارتی حکمت عملی کا جواب دینا چاہئے۔ بھارتی حکام کی جانب سے اغواء کا فسانہ گھڑے جانے کے بارے میں پاکستانی وکیل نے اپنے دلائل میں مزید کہاکہ بھارت کسی جواز اور دلیل کے بغیر عدالت سے انہیں قبول کرنے پر بضد ہے۔ اغواء کو ثابت کرنے کیلئے ایران میں تحقیقات کے حوالے سے اقدامات کی وضاحت میں بھارت ناکام رہا۔