میانمار کے دستور کی روح کو چھیڑنے کی اجازت نہیں دینگے،فوج

February 24, 2019

ینگون (جنگ نیوز /ایجنسیاں)میانمار کی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے میانمار کے دستور کی روح کو چھیڑنے کی اجازت نہیں دیں گے،میجر جنرل تن تن نئے نے ینگون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چارٹر اور اس کے طریقہ کار کیلئے محض 45 لوگ ہی کافی نہیں ہیں اور ٹھیک نہیں ہوگا،تن تن نے کہا کہ فوج ترمیم کی مخالف نہیں ہے لیکن ہم اس طرح سے آئین میں تبدیلی کی کوشش کو مسترد کرینگے۔تفصیلات کے مطابق میانمار کی فوج نے ہفتے کو جاری ایک خصوصی بیان میں کہا ہے کہ وہ ملکی دستور کی روح کے منافی تبدیلی کی اجازت نہیں دیں گے۔ فوج کے مطابق وہ سیاسی لیڈر آنگ سان سوچی کی حکومت کی ایسی کوششوں کو روکے گی جو دستور میں تبدیلیاں لانے سے متعلق ہیں۔ میجر جنرل تن تن نئے نے ینگون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چارٹر اور اس کے طریقہ کار کیلئے محض 45 لوگ ہی کافی نہیں ہیں اور ٹھیک نہیں ہوگا،تن تن نے کہا کہ فوج ترمیم کی مخالف نہیں ہے لیکن ہم اس طرح سے آئین میں تبدیلی کی کوشش کو مسترد کرینگے۔بریگیڈیئر جنرل اور ملٹری ایم پی تھان سوئے نے کہا کہ وہ پینل میں تو حصہ لیں گے لیکن وہ آئین کی روح میں تبدیلی کی مخالفت کرینگے۔واضح رہے کہ رواں مہینے کے اوائل میں نوبل انعام یافتہ سیاستدان سوچی کی سیاسی پارٹی نیشنل لیگ برائے ڈیموکریسی کی حکومت نے ملکی آئین میں اصلاحات متعارف کرانے کیلئے مختلف سیاسی پارٹیوں کے اراکین پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اصلاحاتی عمل کے حوالے سے سوچی کی سیاسی جماعت نے تفصیلات جاری نہیں کی ہیں۔