’’واقعے کی تحقیقات آسٹریلیا کیساتھ ملکرکر رہے ہیں‘‘

March 16, 2019

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن کہتی ہیں کہ کرائسٹ چرچ واقعے کی تحقیقات آسٹریلیا کے ساتھ مل کر کر رہے ہیں۔

گزشتہ روز نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 2 مساجد پر ہونے والے حملے کے حوالے سے تازہ بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ حملہ آور آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی واچ لسٹ پر نہیں تھا۔

وزیر اعظم نیوزی لینڈ نے کہا کہ جاں بحق تمام افراد کا تعلق مسلم دنیا سے ہے، حملہ آورکے پاس گن کا لائسنس تھا،اس سلسلے میں اب قانون سازی کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ نیوزی لینڈ کے عوام یہ سوال کریں گے کہ یہ کیسے ممکن ہوا کہ کسی کے پاس اس طرح کے خطرناک ہتھیار آگئے۔

جیسنڈا آرڈن کا کہنا ہے کہ پولیس کو کچھ چیلنجز درپیش ہیں، ایک مسئلہ جو ہمیں درپیش ہے وہ یہ کہ واردات میں جو ہتھیار استعمال ہوئے انہیں جدید بنایا گیا تھا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ایک ایسا چیلنج ہے جس کا پولیس کوسامنا ہے اوراس چیلنج سے نبرد آزما ہونے کے لیے ہم قوانین میں تبدیلی کا سوچ رہے ہیں ۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں ہوئے دہشت گردوں کے حملے میں 50 نمازی شہید اور 48 زخمی ہو گئے تھے۔