بچوںکی ناک میںبیکٹیریا کےمعائنہ سےپھیپھڑوں کے انفیکشن کی تشخیص ممکن ہے

March 17, 2019

لندن ( نیوز ڈیسک ) ایک نئی سٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ بچوں کی ناک میں موجود بیکٹریا اور وائرسز کے معائنے سے پھیپھڑوں میں شدید انفیکشنز کی تشخیص اور علاج بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔ واضح رہے کہ پھیپھڑوں کا انفیکشن دنیا بھر میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کی موت کی اہم وجہ ہے۔سٹڈی سے پتہ چلا کہ بیکٹریا اور وائرسزمل کر سانس کی نالی میں انفیکشنز کے شکار بچوں کی ناک میں تبدیلی پیدا کر دیتے ہیں۔تحقیقی ماہرین نے کہا ہے کہ سٹڈی سے اس امر کی وضاحت ہوئی ہے کہ بعض بچوں میں دوسروں کی بہ نسبت انفیکشنز میں مبتلا ہونے کی کیا وجوہات ہیں۔ اس کے نتیجے میں پھیپھڑوں کے شدید انفیکشنز کو روکنے میں بھی مدد ملے گی۔ یونیورسٹی آف ایڈنبرا پر تحقیقی ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مختلف بچوں کے انفیکشنز میں مبتلا ہونے کی وجوہات میں فرق سے مرض کی سنگینی اور بچہ کو ہسپتال میں رکھنے کی مدت کی نشاندہی ہو سکے گی۔انہوں نے کہا کہ انفیکشنز کی کم شدت والے کیسز میں اینٹی بائیوٹکس کے استعمال میں کمی اور بعض بچوں کی قدرتی طور پر صحت یابی میں مدد مل سکے گی۔یونیورسٹی آف ایڈنبرا کی میڈیکل کونسل سینٹر فار انفلامیشن ریسرچ کی پروفیسر ڈیبی بوگائرٹ جنہوں نے سٹڈی کی قیادت کی تھی ، کہا کہ بچوں اور نومولود میں پھیپھڑوں کے انفیکشنز انتہائی سنگین ہوتے ہیں جو کہ پیرنٹس میں انتہائی ذہنی دبائو کا سبب بن جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری تحقیق سے پہلی بار یہ بات سامنے آ ئی ہے کہ سانس کی نالی کی صحت کا جائزہ صرف کسی ایک وائرس یا بیکٹریا کے معائنے سے نہیں کیا جا سکتا بلکہ جراشیم کی مجموعی کمیونٹی اس کی ذمہ دار ہوسکتی ہے۔ ماہرین نے نیدرلینڈ میں مقامی ٹیموں کے ہمراہ 6 ہسپتالوں میں ایل آر ٹی آئز میں مبتلا ہونے کے باعث داخل 150سے زائد بچوں کے سیمپلز کا معائنہ کیا تھا ایل آر ٹی آئز میں نمونیہ اور پھیپھڑوں پر ورم کے امراض شامل ہیں۔