بھارتی سپریم کورٹ نے مسلمانوں کیخلاف انتہاپسندی کا الزام مسترد کردیا، درخواست خارج

March 17, 2019

سرینگر(نیوز ایجنسیاں )بھارتی سپریم کورٹ نے مسلمانوں کیخلاف انتہا پسندی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے درخواست خارج کردی ہے ،سپریم کورٹ کے جج نے درخواست دینے والے سنگت سنگھ چوہان کی سرزنش کرڈالی۔بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق بھارت میں رہنے والے تمام مسلمانوں کو پاکستان بھیجنے اور وہاں سے ہندوئوں کو یہاں لانے کی ایک مفاد عامہ کی عرضی کو عدالت عظمی نے رد کرتے ہوئے عرضی گزار کی سرزنش کی ہے ۔جسٹس روہنتن فالی نریمان اورجسٹس ونیت سرن نے عرضی گزار سنگت سنگھ چوہان سے پوچھاکہ وہ سخت ہدایات جاری کریں گے اور اس کی زورسے لگام کسیں گے،کیاوہ واقعی اس معاملے پر بحث کرنا چاہیں گے ۔توچوہان نے کہا کہ نہیں اور جسٹس نریمان نے اس کی عرضی خارج کردی،تاہم اس کے خلاف کوئی زوردار ہدایت یا حکم جاری نہیں کیا۔وکیل چرن لال ساہو نے کہا کہ مفاد عامہ کی یہ درخواست عدالت نے خارج کی کیونکہ عدالت نے چوہان کو متنبہ کیاتھا کہ اگر وہ اس پر مصر رہے تو عدالت اس پر ہرجانہ عائد کرے گی۔انہوں نے کہا کہ عرصہ درازسے عدالت میں معمولی معاملات پر مفادعامہ کی عرضیاں دائر کرنے کارجحان بڑھ رہا ہے اور چیف جسٹس رنجن گگوئی ان کوششوں کی حوصلہ شکنی کرنا چاہتے ہیں تاہم اس میں کمی نہیں آرہی ہے۔