بریگزٹ توسیع کیلئے برطانیہ واضح اور جامع تجاویز پیش کرے، فرانس اور جرمنی کا انتباہ

March 20, 2019

لندن (جنگ نیوز ) فرانس اور جرمنی نے برطانوی وزیراعظم تھریسا مےکو متنبہ کیا ہے کہ وہ رواں ہفتے کے آخر میں یورپی لیڈرز کے ساتھ ملاقات میں بریگزٹ میں توسیع کیلئے ایسی واضح اور جامع وجہ بتائیں کہ اس کی کیوں ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بریگزٹ توسیع کی منظوری کیلئے انہیں لازمی طور پر ایسا کرنا ہوگا۔ جرمنی کے منسٹر یورپ مچل روٹ نے کہا کہ بریگزٹ مذاکرات میں برطانیہ کی اپروچ سے یورپی یونین کےرکن ممالک عاجز آچکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صورت حال صرف ایک گیم نہیں تھی۔ فرانسیسی منسٹر نتھالی لوسیو نے کہا کہ برطانوی وزیراعظم کو توسیع کی منظوری کیلئے اب کوئی نئی چیز پیش کرنا ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سخت شرائط کیلئے کوئی سوال نہیں ہے۔ اگر کوئی ٹھوس اور نیا جواز پیش نہ کیا گیا تو پھر یہ بھی ڈیڈ لاک میں توسیع ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس ڈیڈلاک سے باہر نکلنے کیلئے کچھ کرنا ہے اور اس کا دار مدار برطانیہ پر ہے ۔برطانیہ ایسی قابل اعتماد اور واضح ڈیل لائے جس کو اکثریت کی حمایت حاصل ہو۔ برسلز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ان مذاکرات سے اکتا چکے ہیں۔ اور اب چاہتے ہیں کہ برطانیہ آرٹیکل 50 میں توسیع کیلئے ٹھوس واضح اور جامع تجاویز پیش کرے جو ڈیڈ لاک کو توڑ سکے اور معاملات آگے بڑھ سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ صورت حال برطانیہ اور یورپی یونین کے دیگر رکن ملکوں کے عوام کیلئے انتہائی سنگین اور پریشان کن ہے۔ ہماری حکومت کی ترجیح نوڈیل بریگزٹ سے بچنا ہے۔ وقت ہاتھ سے نکل رہا ہے لندن کو ٹھوس کام کرنے کی ضرورت ہے۔ یورپی یونین کے رولز کے تحت اس قسم کی توسیع کیلئے تمام 27 رکن ملکوں کا اتفاق رائے ضروری ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر رکن ویٹو پاور رکھتا ہے۔ اس لئے ایسی تجاویز ہوں جو سب کیلئے قابل قبول ہوں۔ یورپی یونین کے رہنمائوں کا برسلزمیں 21 اور 22 مارچ کو اجلاس ہو گا جس میں بریگزٹ میں توسیع کیلئے برطانیہ کی درخواست پر غور کیا جائے گا ۔ اس اجلاس میں شرکت کیلئے یورپی یونین کے رکن ملکوں کے سربراہان وزرا اور سفارت کاروں کی آمد شروع ہو گئی ہے۔