پیر عتیق الرحمٰن نظام مصطفیؐ کے نفاذ تحفظ ختم نبوت کیلئے کوشاںرہے، علمائے کرام

March 25, 2019

بریڈفورڈ (محمدرجاسب مغل)حضرت خواجہ پیر محمد عتیق الرحمن فیض پوری رحمتہ اللہ علیہ کی زندگی خوف خدا ا ورعشق رسول ؐ سے عبارت تھی،آپؒ ساری زندگی نظام مصطفی کے نفاذ اورعقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے کوشاں رہے، ان کی دینی وملی،فلاحی وسماجی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔دین کے حوالے سے ان کی عظیم خدمات کو ہمیشہ جاری اور ساری رکھا جائے گا وقت کا تقاضا ہے کہ جس طرح انہوں نے خانقاہ سے باہر نکل کر عقیدہ ختم نبوت اور مسلک کے لیے کردار ادا کیا اس کو مشعل راہ بنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار الجامعہ صفۃ السلام بریڈفورڈ میں حضرت خواجہ مولانا پیر محمد عتیق الرحمن فیض پوری رحمتہ اللہ علیہ کے پہلے عرس کی روحانی تقریب سے علماء نے خطاب میں کیا۔ تقریب زیر صدارت پیر انوار الحق قادری منعقد ہوئی ،مہمان خصوصی عالم اسلام کے مفکر علامہ ڈاکٹر ساجد الرحمٰن سجادہ نشین آستانہ عالیہ بگھار شریف تھے جبکہ علماء کرام میں محقق برطانیہ علامہ ظفر محمود فراشوی ،مفتی محمد اسلم نقشبندی ،مفتی غلام سرور نقشبندی ،علامہ دلشاد حسین قادری ،مولانا نوید سیالوی ،حافظ طارق محمود ربانی مولانا حافظ محمد عظیم ،علامہ محمود الحسن ،قاری اعجاز احمد اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت مولانا پیر محمد عتیق الرحمن فیض پوری رحمتہ اللہ علیہ سچے عاشقِ رسول تھے آزاد کشمیر میں بالخصوص اور پورے پاکستان میں منکرین ختم نبوت کے خلاف مؤثر کردار ادا کرتے ہوئے ہر خاص و عام پر یہ بات واضح کیا کہ حضورپاکﷺ کی ختم نبوت اور ناموس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا معاشرے میں بد عقیدگی اور جاہلانہ رسومات کے خلاف علم جہاد بلند کیا اور لوگوں کو اسلامی معاشرت اور اسوۂ حسنہ پر عمل کرنے کا ہمیشہ درس دیا پاکستان اور آزاد کشمیر کے مذہبی و سیاسی حلقوں میں آپ کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا آپ کی تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت کے حوالے سے بھرپور خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا ۔