اریب کی میت گھر پہنچنے پر ہر آنکھ اشکبار، والدین اور اکلوتی بہن غم سے نڈھال

March 26, 2019

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سانحہ کرائسٹ چرچ نیوزی لینڈ کے شہید نوجوان اریب کی میت گھر پہنچی تو ہر آنکھ اشکبار جبکہ والدین اور اکلوتی بہن غم سے نڈھال تھی۔ تعزیت کیلئے آنے والوں کے جم غفیر کے سبب اریب احمد کی رہائش اور اطراف کی گلیاں لوگوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھیں۔ جبکہ ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں آہوں اور سسکیوں کے درمیان اریب کی میت کو سخی حسن قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔وزیر اعظم کی جانب سے شہید سید اریب احمد کی قبر پر رکھنے کے لیے گلدستہ بھیجا گیا۔ جوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنمائوں نے پیش کیا۔ دیگر سیاسی اور عسکری قیادت کی طرف سے بھی قبر پر چڑھانے کے لیے پھول اور گلدستے بھیجے گئے تھے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ نیوزی لینڈ کے شہید چارٹرڈ اکائونٹنٹ 27 سالہ سید اریب احمد اریب کا جسد خاکی جب کراچی میں ان کی رہائش مکان نمبر R-146، بلاک 14فیڈرل بی ایریا پہنچا تو ان کے گھر تعزیت کیلئے آنے والوں کا تانتا بندھ گیا، ان کے سیکڑوں عزیز و اقارب، دوست احباب، محلے دار اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات وہاں موجود تھیں۔ میت گھر پہنچی تو ہر آنکھ اشکبار تھی، اس موقع پر لوگ دھاڑیں مار مار کر رو رہے تھے، خصوصاً شہید کے والدین اور اکلوتی بہن غم سے نڈھال نظر آئے۔شہید کے گھر کے اطراف حفاظتی انتظامات کے تحت پولیس موبائل اور سٹی وارڈنز بھی موجود تھے۔ بعد ازاں شہید کی نماز جنازہ مفتی علامہ عبدالعزیزحنفی کی امامت میں فیڈرل بی ایریا، بلاک 9 ، دستگیر سوسائٹی کے سنگم گراؤنڈ میں ادا کی گئی، جس میں گورنرسندھ عمران اسماعیل، صوبائی وزیر بلدیات و پیپلز پارٹی کے رہنما سعیدغنی، سید سہیل عابدی، ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینرعامرخان،ڈپٹی کنوینر رکن سندھ اسمبلی کنور نوید جمیل، رکن رابطہ کمیٹی اور قومی اسمبلی سید امین الحق، رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن، بلدیہ وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی، ایم کیو ایم تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر محمدفاروق ستار، پی ایس پی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال، سابق ڈپٹی میئر کراچی ارشدوہرا، آصف حسنین ، سابق گورنرسندھ مسلم لیگ (ن) کے رہنما محمد زبیر، پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی آفتاب جہانگیر، آفتاب صدیقی، جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن، زاہد عسکری، ضیا عباس اور دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں کارکنوں، سول سوسائٹی کے نمائندوں، وکلا، اساتذہ، طالب علموں، شہید کے عزیزواقارب اور اہل محلہ نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔اریب احمد کی میت اوورسیزپاکستانیز فاؤنڈیشن (او پی ایف) کی ایمبولنس کے ذریعے سنگم گراؤنڈ پہنچی تواطراف کی عمارتوں سےگل پاشی کی گئی۔ نماز جنازہ کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات تھے۔ جیسے ہی جنازہ سنگم گراؤنڈ سے ایمبولنس میں رکھ کر باہرنکالاگیا لوگ ایمبولنس سے لپٹ گئے، اس موقع پر بڑے رقت آمیز منظر دیکھنے میں آئے،جبکہ گراؤنڈ کے باہر خواتین کی ایک بڑی تعداد قرآنی آیات پڑھنے اور تسبیح میں مشغول تھی۔ قبل ازیں شہید سید اریب احمد کی میت پیر کی صبح تقریباً ساڑھے 10بجے غیرملکی ایئر لائن کی پرواز نمبر ای کے۔600 کے ذریعے نیوزی لینڈ سے قائد اعظم انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی پہنچی، جہاں گورنر سندھ عمران اسماعیل، وزیر بلدیات سعید غنی، میئر کراچی وسیم اختر، ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان، اراکین قومی اسمبلی سید امین الحق، اقبال محمد علی، حافظ اسامہ قادری، شہید کے والد سید ایاز احمد، دیگر قریبی عزیزوں اور شہید کے دوستوں نے اسے وصول کیا۔ بعدازاں اوورسیز پاکستانیز فائونڈیشن (او پی ایف ) کی ایمبولینس کے ذریعے میت کو شہید اریب احمد کی رہائش پہنچایا گیا۔ دریں اثناء ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرسندھ نے کہاکہ اریب احمد ہمارے ہیرو ہیں ۔متحدہ رہنما عامرخان کا کہنا تھاکہاکہ نیوزی لینڈ کا سانحہ بہت بڑا ہے، اسلام پرامن مذہب ہے، ایم کیو ایم اریب احمد اور ان کے اہل خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ان شہیدوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، جنہوں نے شہید ہوکر مذہب اسلام کو سربلند کردیا ہے۔