’اسلام کی خاطر حملہ آور کو معاف کیا‘

April 03, 2019

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد پر ہونے والے حملے کے ایک متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ انہوں نے حملہ آور کو معاف کردیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سانحہ کرائسٹ چرچ کےمتاثرہ شخص فرید احمد کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا ہے کہ انہوں نے کرائسٹ چرچ میں واقع النور مسجد پر حملہ کرنے والےدہشت گرد کو معاف کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ ’حملہ آور نے میری بیوی حسنہ احمد سمیت 50مسلمانوں کو شہید کیا مگر میرا مذہب اسلام ہمیں معاف کر دینے اور انسانیت کا درس دیتا ہے ، اسی لیے اسے معاف کردیا۔ ‘

انہوں نے مزید کہا کہ حملہ آوار کا دل آتش فشاں کی طرح اُبل رہا تھا۔ جس دل میںآتش فشاں ہو وہاں برہمی ، غصہ اور نفرت ہوتی ہے۔ آتش فشاں انسان کو اندر ہی اندر جلا دیتا ہے اورساتھ ہی آس پاس کے ماحول کو بھی اپنی لپیٹ میںلے لیتا ہے۔

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میںواقع النور مسجد کے سامنے سانحہ کرائسٹ چرچ کے شہداء کی یاد میںدعائیہ تقریب منعقد کی گئی اور انہیں زبردست خراج عقیدت بھی پیش کیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دعائیہ تقریب کا آغاز قرآن مجید کی تلاوت سے ہوا جس کے بعدتمام شہداء کے ایثال و ثواب کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ شہداء کے لیے منعقدکی جانے والی دعائیہ تقریب دنیا بھر کے تمام ملکوں کے سرکاری چینلز پر براہ راست نشر کی گئی۔

تقریب میں وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن ، مختلف مسلمان رہنمائوں اور حملے میںبچ جانے والے ایک ایک شخص نے اظہار خیال کیا۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے تقریب سے خطاب کا آغاز اور اختتام السلام علیکم سے کیا۔ انہوںنے کہا کہ شدت پسندی کے خاتمے کے لیے عالمی کوششوں کی ضرورت ہے۔ ہمیںمتعصبانہ اور طاقت کے بے جا استعمال کی پالیسیوں سے گریز کرنا چاہئے اور انسانیت کو فروغ دینا چاہیے ، مساجد حملوں میںایسے مذاہب کو نشانہ بنایا گیا جو سب کو کہتا ہے تم پر سلامتی ہو ۔

دوسری جانب جیسنڈا آرڈرن نے اعلان کیا کہ شہزادہ ولیم حملے میںزندہ بچ جانے والوںسے تعزیت اور ہمدردی کے لیے آئندہ ماہ نیوزی لینڈ کا دورہ کریںگے۔

واضح رہے کہ 15مارچ کو کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر حملے کے دوران 9 پاکستانیوں سمیت 50 مسلمان نمازی شہید اور 40 زخمی ہوئے تھے۔ حملے کے وقت بنگا دیشی کرکٹ ٹیم بھی نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد پہنچی تھی اور عقبی راستے سے جان بچا کر ہوٹل پہنچی۔