سندھ ہائیکورٹ نے 2 ماہ کی فیس اکٹھے لینے سے روک دیا

April 16, 2019

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے 2؍ ماہ کی فیس اکٹھے لینے سے روکدیا اور ایک ساتھ 2 ماہ کی فیس وصول کرنے والے اسکولوں کو ایک ماہ کی فیس واپس کرنے کا حکم دیدیا ہے اور بنچ کے سربراہ جسٹس عقیل احمد عباسی نے قرار دیا کہ اگر کسی اسکول نے 2 ماہ کی فیس ایک ساتھ مانگی تو توہین عدالت کی کارروائی کرینگے۔ عدالت نے پرائیویٹ اسکولوں کو طلبا کیخلاف کسی قسم کی کارروائی سے روک دیا۔ پیر کو جسٹس عقیل عباسی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس محمد فیصل کمال عالم پر مشتمل تین رکنی بنچ کے روبرو اسکول فیسوں میں غیرقانونی اضافے سے متعلق زائد فیس وصول کرنیوالے نجی اسکولوں کیخلاف توہین عدالت کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ فاؤنڈیشن پبلک اسکول کے وکیل نے موقف اپنایا کہ والدین نے اگست 2018 کے بعد فیس ادا نہیں کی۔ ستمبر 2018 کے فل بنچ کے فیصلے کے بعد نیا چالان جاری کیا۔ دسمبر میں سپریم کورٹ کے حکم پر کرنٹ فیس میں 20 فیصدکٹوتی کی گئی۔ اسکول انتظامیہ نے مختلف کیمپس کے جاری کردہ چالان کی کاپی پیش کردی۔