جس شخص نے ملک کا خزانہ لوٹا اس کی چھترول ہونی چاہئے،علی زیدی

April 16, 2019

کراچی (ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ جس شخص نے ملک کا خزانہ لوٹا ہے اس کی چھترول ہونی چاہئے، پرامن احتجاج کرنا ہر کسی کا جمہوری حق ہے، کوئی احتجاج کرے گا تو ہم اسے بیٹھنے کیلئے جگہ دیں گے، جو لوگ کبھی ملک سے باہر نہیں گئے وہ لندن سے پیسے کیسے بھجوارہے ہیں، کوئٹہ میں ہزارہ کالونی کھلی جگہ ہے اسے محفوظ بنانے میں وقت لگے گا، پی ٹی آئی حکومت میں آئی تو معیشت وینٹی لیٹر پر تھی۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما محمد زبیر بھی شریک تھے۔محمد زبیرنے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں احتجاج کرنے والوں کو کنٹینر دیں گے اور اعجاز شاہ کہتے ہیں چھترول ہوگی، حکومت اور عسکری قیادت ایک صفحہ پر ہوں تو ملک کیلئے اچھا ہے، نو مہینے میں حکومت کو گرانے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے، وزیراعظم عمران خان کو کوئٹہ کا دورہ لازمی کرنا چاہئے تھا، مسائل شناخت کرنے میں پی ٹی آئی سے اچھا کوئی نہیں لیکن ان کے پاس کوئی حل نہیں ہے۔ وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نےکہا کہ کابینہ میں تبدیلی کا مجھے کوئی علم نہیں ہے، عمران خان کو ڈیلیور کرنا ہے وہ اپنی ٹیم خود منتخب کریں گے، جس شخص نے ملک کا خزانہ لوٹا ہے اس کی چھترول ہونی چاہئے، پرامن احتجاج کرنا ہر کسی کا جمہوری حق ہے، اگر کوئی احتجاج کرے گا تو ہم اسے بیٹھنے کیلئے جگہ دیں، کرپشن پکڑنے کیلئے قوانین تبدیل کیے جاسکتے ہیں، جو لوگ کبھی ملک سے باہر نہیں گئے وہ لندن سے پیسے کیسے بھجوارہے ہیں، آصف زرداری کے مالشیے کے اکاؤنٹ سے 8ارب روپے نکل گئے، اس طرح بیرون ملک سے آنے والا پیسہ کک بیکس کا ہوتا ہے۔علی زیدی کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں ہزارہ کالونی کھلی جگہ ہے اسے محفوظ بنانے میں وقت لگے گا، کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کے دو گروپس تھے ایک گروپ احتجاج کررہا تھا دوسرا احتجاج نہیں کررہا تھا، یہ حساس معاملہ ہے حکومت کو احتیاط سے ہینڈل کرنا ہوگا، نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کرنا پڑے گا کسی کو رعایت نہیں دی جاسکتی ہے، پاکستان کو سیکیورٹی زون سے نکل کر نارمل ملک بننا پڑے گا، اکنامک ملک بن کر ہی ویلفیئر اسٹیٹ بنایا جاسکتا ہے، دہشتگردی سے نجات کیلئے حکومت اپوزیشن سب کو ایک صفحہ پر آنا ہوگا۔علی زیدی نے کہا کہ ہمارے یہاں امیر اور غریب کیلئے الگ الگ قانون ہے، قانون سب کیلئے یکساں ہوگا تو غریب آدمی بھی پرامید رہے گا، طبقاتی تعلیم نظام ختم کرنا حکومت کے ایجنڈے میں شامل ہے، پی ٹی آئی حکومت میں آئی تو معیشت وینٹی لیٹر پر تھی، پرویز مشرف کے آٹھ سالہ دور میں صرف 1.6بلین ڈالر قرضہ لیا گیاتھا، اس کے بعد ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے دس سال میں 56بلین ڈالرز قرضہ لیا گیا، پیپلز پارٹی کی حکومت کے پہلے آٹھ مہینے میں مہنگائی کی شرح 25.3فیصد ،ن لیگ حکومت میں 10.9فیصد تھی جبکہ پی ٹی آئی حکومت میں 9.4فیصد ہے۔