IMFمشن کے پاکستان دورے میں تاخیر ہوسکتی ہے، اعلیٰ عہدیدار

April 20, 2019

اسلام آباد (مہتاب حیدر) دی نیوز کو معلوم ہوا ہے کہ وزارت خزانہ میں گارڈ کی تبدیلی کے ساتھ پاکستان اور آئی ایم ایف حکام اگلے ہفتے فنڈ مشن کے دورہ کیلئے مناسب شیڈول پر کام کریں گے تاکہ تازہ بیل آؤٹ پیکیج فراہم کرنے کیلئے اسٹاف سطح کے معاہدے پر اتفاق رائے طے کیا جائے۔ ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ اسد عمر کو غیر رسمی طور پر اچانک ہٹانے کے فیصلے سے آئی ایم ایف مشن کے آنے والے دورے میں تاخیر ہوسکتی ہے لیکن اس حوالے سے حتمی فیصلہ پیر کو ہوگا جب واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف کا دفتر کھلے گا۔ اس سے قبل آئی ایم ایف نے آفیشل پریس ریلیز میں اپنا مشن اپریل 2019 کے آخر تک اسلام آباد بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔ امریکا میں ایسٹر کے باعث ایک ہفتے کی چھٹیاں ہیں اور فنانس پر وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ ہفتے کو یا آنے والے پیر کو اپنا عہدہ سنبھال کر آئی ایم ایف ٹیم سے جلد رابطہ کریں گے۔ جب پاکستان میں آئی ایم ایف کی ریذیڈنٹ چیف ٹیریسا دبان سانشےسے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف اسٹاف کے دورے کو ملک کے حکام کی مشاورت سے حتمی شکل دی جاتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم آنے والے دنوں میں اس معاملے پر پاکستانی حکام سے مشاور ت کریں گے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آنے والا دورہ اگلے ماہ ہوگا تو ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مشترکا طور پر فیصلہ کیا جائے گا۔ دوسری جانب تحریک انصاف کی حکومت اعلیٰ اختیاراتی بورڈ تشکیل دینے پر غور کر رہی ہے جو جہانگیر خان ترین، شوکت ترین، شاہبیر زیدی اور دیگر پر مشتمل ہوگا جو اقتصادی معاملات پر وزارت خزانہ کی مدد کریں گے۔ جب ٹیکس ماہر شاہبیر زیدی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ حکومتی عہدیدار نے اس طرح کی کمیٹی یا بورڈ کی تشکیل پر رابطہ کیا تھا مگر وہ اس کے اختیار کو ٹھیک سے نہیں جانتے اور وعدہ کیا کہ جب انہیں اس کے مقاصد پتہ چل جائیں گے تو وہ شیئر کردیں گے۔ جب سابق وزیر خزانہ شوکت ترین سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اس طرح کے اقدام کے حوالے سے نہیں جانتے لیکن وہ مشورہ دیں گے کہ اقتصادی ٹیم اس مشکل وقت میں بہتری لانے کیلئے معیشت کے چار سے پانچ اہم شعبوں پر توجہ دیں۔ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ جمعے کو اسلام آباد واپس گئے اور پانچ ابتدائی چیزوں کے حوالے سے انفارمل بریفنگ لی جو انہیں اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد کرنی ہیں۔ دبئی سے واپسی کے بعد حکومت نے ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کی وزیر اعظم کے مشیر برائے فنانس، ریوینیوز اور اکنامک افیئرز تقرری کا نوٹی فکیشن جاری کیا۔ وہ کسی بھی وقت اپنے عہدہ سنبھال سکتے ہیں۔ چارج سنبھالنے کے بعد انہیں قومی معیشت پر تین بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا جن میں آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف سطح کا معاہدہ کرنے، آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق آنے والا بجٹ پیش کرنے اور اسے پی ٹی آئی کیلئے سیاسی طور پر زندہ رکھنے اور اگلے تیس روز میں ایف اے ٹی ایف کے اگلے جائزے سے ملک کو ہموار طریقے سے گزر جانے کو یقینی بنانا شامل ہیں۔