مبینہ غلط انجکشن سے صبا کی موت کا مقدمہ درج

April 29, 2019

کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے بلاک 13 ڈی میں مبینہ طور پر غلط انجکشن لگنے سے بچی کی موت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

قتلِ خطا اور قتلِ بالسبب کی دفعات کے تحت مقدمے میں گرفتار ڈاکٹر عدنان نام زد ہے،پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی کے جسم میں کیمیکل کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

لیڈی ایم ایل او ڈاکٹر ذکیہ کے مطابق کیمیکل کے باعث بچی کے چہرے پر نشانات بھی موجود ہیں، بچی کے جسم سے مختلف نمونے لیے گئے ہیں جنہیں لیبارٹری بھیجا گیا ہے، جن کی رپورٹ کے بعد موت کی وجہ کا تعین ہوگا۔

صبا کو نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

صبا کے والدین کے مطابق صبا نور کو سانس میں تکلیف کی شکایت پر کلینک لے جایا گیا تھا جہاں اتائی ڈاکٹر نے سوچے سمجھے بغیر اسے انجکشن لگا دیا، جس سے 8سالہ بچی کے منہ سے جھاگ نکلنے لگ گئے اور اس کی حالت غیر ہوگئی،جس پر اسے دوسرے اسپتال لے جانے کا کہا گیا تاہم وہ راستے میں ہی دم توڑ گئی۔

پولیس کے مطابق واقعے کے بعد بچی کے والد نے پولیس سے رابطہ کیا، جس کے بعد چھاپہ مار کارروائیوں کے بعد عدنان کو گرفتار کر لیا گیا، گرفتار عدنان کو ایم بی بی ایس کا مطلب تک معلوم نہیں۔

پولیس نے کہا تھا کہ واقعے کا مقدمہ بچی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد درج کیا جائے گا

ادھر ملیر کے نجی اسپتال میں تین ماہ کا حنین بھی زیادہ مقدار میں دوا دیے جانے کے باعث موت کا شکار ہو گیا۔

یرقان کے علاج کے دوران دوا کی ہائی ڈوز سے بچے کا دماغ ناکارہ ہوگیا، آنکھ ضائع ہوئی اور پھر وہ انتقال کر گیا۔