علی ظفر سے میشا شفیع تک!

May 01, 2019

28؍ اپریل2019 بروز اتوار، ’جیو‘ کے اینکر پرسن شہزاد اقبال کے پروگرام میں علی ظفر، شدتِ جذبات سے اشکبار ہوا، خاندانی وقار کے سوشل میڈیا منڈی کی ثقافت کا شکار ہونے پر، یہ اشکباری اُس کی خودی کا اظہار تھا، سو فیصد صحیح! وہ لوگ جنہوں نے ساری زندگی انسانی احترام کی خلاف ورزی کو کبھی چھوا تک نہ ہو، اُن سے اِس طرز کے فطری غم کا ظہور قطعی اچھنبے کی بات نہیں، یہ عین اُن کی سماجی فطرت کا آئینہ ہے۔

بروز اتوار اِس حزن وحسرت کے عالم میں اینکر شہزاد اقبال کے سامنے علی ظفر کے خیالات یہ تھے۔

...o’’جسے جو سوال پوچھنا ہے مجھ سے پوچھ لے مگر سوشل میڈیا پر مہم نہ چلائی جائے۔ میشا شفیع کو اُن کے وکلاء عدالت میں بلانے ہی نہیں دے رہے، آٹھ دفعہ عدالتی سماعتیں ملتوی کیں جو آن ریکارڈ ہیں۔ میشا شفیع نے جس میوزک سیشن میں ہراسانی کا الزام لگایا اُس کے بعد میسج بھی کیا کہ سیشن بہت زبردست رہا۔ محتسب نے میشا کی درخواست مسترد کر دی، اب میں نے میشا پر ہتک عزت کا کیس کیا ہوا ہے، ساتھ ہی میشا شفیع کو معاملہ طے کرنے کی بھی پیش کش کردی، میں نے ایک سال تک ہراسانی کے معاملے پر کوئی بات نہیں کی، میرے بچوں، میری اہلیہ اور فیملی نے یہ سارا درد اپنے اندر سہا‘‘۔

...o’’ہراسانی ہوئی تو میشا نے میری اہلیہ یا گھر والوں کو شکایت کیوں نہ کی؟ کیریئر ختم کرنے کیلئے جعلی اکائونٹس بنا کر میرے خلاف پروپیگنڈہ مہم چلائی گئی۔ میری فلم ’طیفا ان ٹربل‘ کا ٹریلر فروری میں ریلیز ہوا تھا، میرے منیجر کو فروری کے آخر یا مارچ میں ایک جعلی سوشل میڈیا اکائونٹ سے پیغام آیا کہ ’تم دیکھنا کہ تمہارے کلائنٹ کے ساتھ اُس کی فلم سے پہلے ہم کیا کرتے ہیں‘، اُس کے بعد ہم نے نوٹس کیا کہ سوشل میڈیا پر کئی جعلی اکائونٹس اِس طرح کی چیزیں ڈال رہے ہیں، میشا کے الزامات سے پچاس دن پہلے ’نیہا سہگل ون‘ کے نام سے ایک جعلی اکائونٹ بنایا گیا، اُس اکائونٹ کی پہلی پانچ فالوورز میں میشا شفیع کی وکیل نگہت داد شامل ہیں، جو کہتی ہیں کہ وہ سائبر کرائم، جنسی ہراسانی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہیں، نگہت داد اِس جعلی اکائونٹ کو ’فالو اور ری ٹویٹ‘ کر رہی تھیں، میشا شفیع کی والدہ صبا آنٹی میرے والد کی شاگرد ہیں، وہ اُنہیں فون کر دیتیں، اگر میں نے میشا کو ہراساں کیا تو میری بیوی کو بتا دیتیں، وہ اِس کی دوست ہیں، میشا شفیع میرے گھر دعوتوں اور میری پارٹیوں میں آتی رہی ہے‘‘۔

...o’’میشا شفیع کہتی ہیں کہ اُنہیں جیم روم میں ہراساں کیا گیا، جیم روم میں گیارہ لوگ ہیں، جس میں دو خواتین ہیں۔ اُس کی ویڈیو بھی موجود ہے، اگر عورتوں پر ہی یقین کرنا ہے تو اُن دو خواتین پر بھی یقین کیجئے جنہوں نے سب کچھ دیکھا، یہ دونوں خواتین میرے ساتھ گواہی کے لئے دو دفعہ کورٹ جا چکی ہیں مگر میشا کے وکلاء کے تاخیری حربوں کی وجہ سے گواہی نہ دے سکیں، میشا شفیع کے وکلاء جانتے ہیں کہ اُسے عدالت میں قرآن پر ہاتھ رکھ کر بولنا پڑ گیا تو نہیں بول سکے گی؟ میشا شفیع کے وکلاء نے ٹوئٹر پر میرے بارے میں جو زبان استعمال کی، کیا وکلاء ایسا کرتے ہیں۔ جو وکیل کہتی ہے میں ہیومن رائٹس ایکٹویٹس ہوں، اُنہوں نے اپنی ٹوئٹس میں میرے بارے میں کیا زبان استعمال کی ہے۔ جعلی اکائونٹس کے ذریعے میری بیوی اور سسٹر ان لاکی تصویروں پر گندی زبان لکھ کر انہیں ری ٹوئٹ کیا جا رہا ہے، میں نے اپنی گفتگو میں ملالہ یوسف زئی کا جس طرح حوالہ دیا، اگر میری یہ بات کسی کو نازیبا لگی ہو تو میں واپس لیتا ہوں، قانون کی نظر میں اب میں بے گناہ ہوں، میرے نام کے ساتھ کسی بھی قسم کی ہراسمنٹ کا لفظ نہیں لگنا چاہئے۔ میشا شفیع کا کیس ڈس مس ہو چکا ہے، میشا شفیع پر اب ہرجانے کا کیس ہے، اُس نے میری ساکھ کو جو نقصان پہنچایا اُس کا ہرجانہ بھرے، میشا شفیع کے خلاف ہتکِ عزت کیس کے پیسے نہیں چاہئیں، مجھے جو پیسے ملے وہ عورتوں کے لئے خرچ کروں گا‘‘۔

خاکسار صحت اور بیماری کے درمیانی مراحل میں ہے، شکربار الٰہی کا، اُس نے چلنے پھرنے اور کام کرنے کے قابل بنا دیا، اِسی کارن علی کے ساتھ شہزاد اقبال کا پروگرام تقریباً مکمل دیکھا۔

دورانِ گفتگو جواں سال گلوکار اور اداکار علی ظفر نے کہا

(1) اللہ جانتا ہے

(2) خدا کی لاٹھی بے آواز ہے

(3) اکیلے میں، حالتِ عبادت میں، میشا غور کرے!

گہرے کرب کے آکٹوپس نے جکڑ لیا ہے، کسی نے کہا تھا ’جب تم کسی کے خلاف سازش کرتے ہو تو یقین رکھو عین اُسی وقت کائنات میں تمہارےخلاف بھی سازش ہو رہی ہوتی ہے‘، علی خاطر جمع رکھے، وہ ذمہ دار ہے کسی منصوبہ سازی کا یا عزیزی میشا شفیع، قدرت کا یہ اصول جو ’ذمہ دار‘ ہے اُس پر لاگو ہو کے رہے گا اور یہ جو علی میاں نے ’ربِ عظیم‘ کے حوالے دیئے، اُن میں اِسے ہی نہیں میشا کو بھی اور میشا ہی کو نہیں اپنے سمیت سب کو نصیحت ہے، اِس سے کبھی عدل نہیں ہمیشہ رحم مانگو کہ حضرت میاں محمد بخشؒ کا یہ شعر کبھی ہمارے ذہنوں سے محو نہیں ہونا چاہئے؎

عدل کریں تے تھر تھر کنبن اوچیاں شاناں والے ہو

فضل کریں تے بخشے جاون میں جہے منہ کالے ہو

ربِ عظیم کا تذکرہ کرتے علی کی ذات تصنع سے خالی تھی، گویا کہیں نہ کہیں کسی سچ کی خوشبو نے اُسے ’نفسِ مطمئنہ‘ چاہے اُس کی مقدار سوئی کی نوک برابر ہو، کی نعمت عظمیٰ سے فیض یاب کر رکھا ہے۔

علی ظفر کی اہلیہ عائشہ فاضلی شوہر کے دفاع میں میڈیا ٹرائل کے اِس کار زار میں سوشل ہتھیار اٹھانے کے اعلان اور عزم کے ساتھ سامنے آ گئی ہیں، سوشل میڈیا پر اُن کے یہ الفاظ پڑھے جا رہے ہیں ’اگر علی ظفر نے معاملہ رفع دفع کر دیا تو بھی وہ میشا شفیع کو ہرگز معاف نہیں کریں گی، علی ظفر کے خلاف مجرمانہ اور بے رحم مہم کے نتیجے میں اُنہوں نے اُن کے شوہر اور خاندان نے جن تکلیف دہ تجربات کا سامنا کیا، اُن کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا، انٹرنیٹ پر ہراساں کئے جانے اور اپنے دوستوں کے دھوکہ دیئے جانے نے اُن کی ’آنکھیں کھول دیں‘۔

کالم کی گنجائش تمام ہوئی، علی میشا تنازع پر ابھی گفتگو نامکمل ہے۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)