پاکستانی شہری نے انعام نہیں لیا، ’حطیم‘ میں نماز پڑھی

May 15, 2019

خانہ کعبہ میںصفائی ستھرائی کا کام انجام دینے والے پاکستانی کو بہترین کارکردگی پیش کرنے پر حجر اسماعیل میںنماز پڑھنے کی اجازت مل گئی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مسجد حرام کی انتظامیہ نے صفائی ستھرائی کو یقینی بنانے میں بہترین کارکردگی پیش کرنے پر پاکستانی شہری کو انعامی رقم دینے کا فیصلہ کیا لیکن پاکستانی شخص نے انعامی رقم لینے سے انکار کر دیا۔ اُس شخص نے مسجد حرام کی انتظامیہ سے درخواست کی کہ اسے ان پیسوں کے بجائے حجر اسماعیل (حطیم،جو کعبے کے اندر ہے) میں نماز پڑھنے کی اجازت دی جائے۔


سماجی رابطے کی ویب سائٹٹوئٹر پر تیزی سے مقبول ہوتی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے خانہ کعبہ کی انتظامیہ کی جانب سے حجر اسماعیل کو پاکستانی شہری کی درخواست پر خالی کروا کرخصوصی طور پر دروازے بند کئے گئے ہیںتاکہ وہ عبادت کر سکے۔

حطیم یا حجر اسماعیل کیا ہے ؟

حطیم یا حجر اسماعیل خانہ کعبہ کے شمال کی طرف ایک دیوار جس کے اوپر طواف کیا جاتا ہے۔ اس دیوار کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ خانہ کعبہ میں شامل تھی۔ حطیم شریف کی چوڑائی 30 اِنچ (90 سینٹی میٹر) ہے اور اونچائی 1.5 میٹر (4.9 فُٹ) ہے۔

حطیم سے متعلق حدیث:

امام مسلم رحمتہ اللّہ تعالٰی نے عائشہ رضي اللّہ تعالٰی عنہا سے حدیث بیان فرمائی ہے کہ :

"عائشہ رضي اللہ تعالٰی عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حطیم کے بارے میں سوال کیا کہ کیا یہ بیت اللہ کا ہی حصہ ہے؟

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا جی ہاں!، عائشہ رضي اللہ تعالٰی عنہا بیان کرتی ہیں میں نے پوچھا کہ اسے پھر بیت اللہ میں داخل کیوں نہیں کيا گيا؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جواب تھا کہ تیری قوم کے پاس خرچہ کے لیے رقم کم پڑ گئی تھی ۔

میں نے کہا کہ بیت اللہ کا دروازہ اونچا کیوں ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا تیری قوم نے اسے اونچا اس لیے کیا تا کہ وہ جسے چاہیں بیت اللہ میں داخل کریں اورجسے چاہیں داخل نہ ہونے دیں ۔

اور اگرتیری قوم نئی نئی مسلمان نہ ہوتی اوران کے دل اس بات کوتسلیم سے انکارنہ کرتے تو میں اسے (حطیم ) کوبیت اللہ میں شامل کردیتا اوردروازہ زمین کے برابرکردیتا"۔