چینی لڑکے 11 کمپنیوں کی درخواستوں پر پاکستان آئے

May 15, 2019

وفاقی تحقیقات ادارے (ایف آئی اے) نے مقامی لڑکیوں سے چینی لڑکوں کی شادیوں کے معاملے میں تحقیق کا دائرہ وسیع کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق چینی لڑکے 11کمپنیوں کی درخواستوں پر پاکستان آئے،ایف آئی نے کمپنیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

ذرائع کے مطابق جانچ پڑتال سے معلوم ہوگا کہ آنیوالے بزنس مین تھے یا نہیں۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کو چیمبر آف کامرس کے جعلی لیٹرز پر بھی چائنیز کو بلانے کی اطلاع ملی تھیں۔

ایف آئی اے نےچیمبر آف کامرس سے بذریعہ خط تفصیلات مانگ لیں اور 11کمپنیوں کےلیٹرہیڈ پرآن ارائیول ویزوں کا ریکارڈ طلب کیا ہے۔

پاکستانی لڑکیوں کی چینی باشندوں سے شادی کے بعد انہیں چین اسمگل کرنے کے واقعات منظر عام پر آنے کے بعد سے ملک کے کئی شہروں سے متعدد چینی باشندے گرفتار ہو چکے ہیں۔

اس کے ساتھ چینی باشندوں کے ساتھ جھوٹی شادیوں سے متاثرہ ہونے والی کئی پاکستانی لڑکیاں بھی منظر عام پر آ چکی ہیں۔

گزشتہ روز پاکستان میں چین کے ڈپٹی چیف آف مشن لی جیان زاو نے بھی اس حوالے سے اپنے ایک انٹرویو میں پاکستان کو تجویز دی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کو اپنی ویزہ پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے کیونکہ پاکستانی حکومت کی ویزا آن آرائیول پالیسی کا چند میرج بیوروز غلط استعمال کر رہے ہیں۔