کامیاب جوان پروگرام

May 18, 2019

عمران خان نے ’’وزیراعظم کامیاب جوان پروگرام‘‘ کے نام سے پی ٹی آئی کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی اصولی منظوری دیدی ہے جو ایک نیک فال اور مستحسن اقدام ہے۔ متذکرہ پروگرام کے تحت نئی نسل کو روزگار اور تعلیم کی فراہمی کے علاوہ اُنہیں ہنر مند بنانے اور اُن کی تعلیمی صلاحیتوں کو مثبت طور پر بروئے کار لانے کے لئے مختلف منصوبوں کا اجرا کیا جائے گا۔ اسٹرٹیجک یوتھ ڈویلپمنٹ روڈ میپ کے تحت نوجوانوں کی ترقی کا فریم ورک مرتب کیا جائے گا۔ اُس پروگرام کی مختلف برانچیں ہیں، جن میں یوتھ اکنامک ڈویلپمنٹ اِمپاورمنٹ پروگرام، وزیراعظم گرین یوتھ موومنٹ، پرائم منسٹر اسٹارٹ اپ پاکستان، انٹرن شپ پروگرام، ہنر مند پروگرام اور کامیاب جوان ایمپلائمنٹ ایکس چینج شامل ہیں۔ یہاں یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ ماضی کی حکومتیں نوجوانوں کی فلاح و بہبود اور تعلیم و ترقی کے جو منصوبے متعارف کرتی آئی ہیں، وہ محض اپنے اپنے دور تک محدود رہے اور دیرپا ثابت نہ ہو سکے جبکہ اِس حوالے سے پائیدار اور مستقبل کے چیلنجوں سے مربوط پروگرام کی آج بھی ضرورت ہے۔ اِس وقت پاکستان میں کل آبادی کا 64فیصد حصہ نوجوان نسل پر مشتمل ہے جو ملکی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے، مردوں میں خواندگی کی شرح 53جبکہ خواتین میں 42فیصد ہے، جن میں سے 15فیصد بیروزگار ہیں۔ اُن کا تعلق ہر شعبہ زندگی سے ہے اور آئے دن اُنہیں نت نئے چیلنجوں کا سامنا رہتا ہے جن میں سرِفہرست معاشی بدحالی ہے، جس کے باعث آبادی کے اِس سب سے اہم طبقے میں احساس محرومی، عدم برداشت، تشدد اور منشیات جیسے غیر صحت مند رجحانات بڑھ رہے ہیں۔ اگر ملکی آبادی کے بہترین صلاحیتوں کے حامل اِس سب سے بڑے طبقے کو متذکرہ مسائل اور مشکلات سے نجات دلا دی گئی تو یہ موجودہ حکومت کی دور رس کامیابی اور حقیقت میں ایک نئے پاکستان کی بنیاد تصور ہو گا جبکہ نیک نیتی پر مبنی اور خامیوں سے پاک یوتھ پروگرام ملک و قوم کے لئے یقیناً سنگِ میل ثابت ہوگا۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998