سندھ: 6 ماہ میں 1 لاکھ افراد سگ گزیدگی کا شکار

May 18, 2019

سندھ میں سگ گزیدگی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، 6 ماہ کے دوران ایک لاکھ سے زائد افراد سگ گزیدگی کا شکار ہوچکے ہیں۔

صوبے کے کئی اضلاع میں ویکسین نہ ہونے کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ڈی جی ہیلتھ سندھ ڈاکٹر مسعود سولنگی کا کہنا ہے کہ ہرضلع میں ویکسین وافر مقدار میں موجود ہے ۔

حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں آوارہ اور پاگل کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ سگ گزیدگی کے واقعات حیدرآباد سمیت اندرون سندھ میں پیش آئے ہیں جن میں حیدرآباد میں 3 ہزار، بدین میں 3487، دادو میں 8358، گھوٹکی میں5077، قمبر میں 9021، لاڑکانہ میں 3932، میر پور خاص میں 3298، نوشہروفیرز میں 7572، شکار پور میں 4918، شہید بے نظیرآباد میں 4000 اور عمرکوٹ میں 3966 کتے کے کاٹنے کے واقعات پیش آئے۔

بیشتر اضلاع میں ویکسن ناپید ہے، لیکن لیاقت یونیورسٹی اسپتال حیدرآباد کی انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ صرف سول اسپتال میں ویکسین کی سہولت موجود ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ بلدیاتی ادارے آوارہ کتوں کو مارنے کی ذمہ داری احسن طریقے سے ادا کریں تو سگ گزیدگی کے واقعات سے بچا جا سکتا ہے ۔