ہائیکورٹ320:کنال اراضی پر قبضہ، کمشنر ، آر پی او اور ڈی پی او ڈیرہ سے وضاحت طلب

May 23, 2019

ملتان (سٹاف رپورٹر)لاہورہائیکورٹ ملتان بنچ نے شہری کی 320 کنال اراضی پر قبضہ کرنے کیخلاف درخواست میں کمشنر ، آر پی او اور ڈی پی او ڈیرہ غازی خان سے 6 جون کو وضاحت طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے، فاضل عدالت میں ناصر شاہ نے درخواست دائر کی تھی کہ اس کو الاٹ شدہ 320 کنال اراضی اس کے قبضے میں ہے، لیکن مقامی ایم پی اے اثر و رسوخ استعمال کرکے قبضہ کرنا چاہتا ہے جو عدالتوں میں کیس ہارچکے ہیں ، ایڈیشنل کمشنر ڈیرہ غازی خان نے پٹواری سے مخالف فریق کے قبضے کی رپورٹ کروادی، اراضی پر قبضہ کی کوشش کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا، لیکن پولیس سیاسی دباؤ کی وجہ سے کارروائی نہیں کررہی، کمشنر کو درخواست دی تو انہوں نے ایک اور کمیٹی بنادی جس نے 15 یوم میں قبضے کی رپورٹ دی ، ایڈیشنل کمشنر ریونیو نے موقع ملاحظہ کئے بغیر مخالف فریق کے قبضے کی رپورٹ دی، دریں اثناہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی نہ کرنے کی درخواست آر پی او ملتان کی جانب سے مقدمہ درج کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے پر داخل دفتر کرنے کا حکم دیا ہے، فاضل عدالت میں محمد حنیف نے درخواست دائر کی تھی کہ اس نے فاضل عدالت میں پولیس کی جانب سے عمران اور ثقلین کو غیر قانونی حراست میں رکھ کر تشدد کرنے کی درخواست دائر کی جس پر عدالتی بیلف نے محبوسان کے حوالے سے رپورٹ پیش کی تھی کہ ان کیخلاف کسی مقدمے کا اندراج حاصل نہ کیا گیا تھا جس پر فاضل عدالت نے محکمانہ کارروائی کا حکم جاری کیا تھا لیکن تاحال کارروائی عمل میں نہ لائی گئی ، عدالتی حکم پر آر پی او ملتان نے ایس ایچ او تھانہ صدر بورے والا رانا اکرم اور سب انسپکٹر محمد ارشاد کیخلاف محکمانہ کارروائی کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کی، دریں اثناہائیکورٹ نے ویمن کالج بورے والا کی پرنسپل ز اہدہ ناہید کے تبادلے کے آرڈر منسوخ کرتے ہوئے سیکرٹری ایجوکیشن اور دیگر حکام سے2 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ،علاوہ ازیں ہائیکورٹ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کنٹریکٹ ملازمت کا دورانیہ مستقل ملازمت میں شامل نہ کرنے کیخلاف درخواست پروگرام ڈائریکٹر پنجاب کو بھجواتے ہوئے فریقین کو سماعت کر کے 3 ہفتوں میں سختی سے قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے، فاضل عدالت میں لیڈی ہیلتھ سپروائزر اور ورکرز ذکیہ پروین، نجمہ سلطانہ اور رخسانہ انور نے درخواست دائر کی تھی کہ ان کو کنٹریکٹ پر لیڈی ہیلتھ ورکر اور سپروائزر کے عہدوں پر بھرتی کیا گیا اور اس کنٹریکٹ میں بار بار توسیع کی جاتی رہی ہے لیکن مستقل نہیں کرنے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا تو عدالتی احکامات پر انہیں مستقل کیا گیا اور لیڈی ہیلتھ سپروائزروں کو گریڈ 7 اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کو گریڈ 5 دیا گیا لیکن ان کو تاریخ تعیناتی سے مستقل نہیں کیا گیا، سروس ٹربیونل سے رجوع کیا تو مذکورہ عرصہ بھی مستقل ملازمت میں شامل کرنے کا حکم دیا گیا ، اس لئے کنٹریکٹ عرصہ ملازمت کو بھی شامل کرنے کا حکم دیا جائے، ہائیکورٹ نے میلسی کی خاتون کو جان کا تحفظ فراہم کرنے بارے درخواست پر سماعت آج تک ملتوی کردی ہے، فاضل عدالت میں خاتون نسیم بی بی نے درخواست دائر کی تھی کہ اس نے اپنے خاوند کے خلاف جہیز اور خرچے کا دعویٰ دائر لیا، جس پر سسرالی رشتہ داروں نے گھر میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنایا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں اس تمام معاملے پر پولیس تھانہ صدر میلسی کو کارروائی کی درخواست دی تاہم پولیس کی جانب سے کوئی کاروائی نہیں۔