شنگھائی تعاون تنظیم، عمران کی طرف سے پھر امن کی پیشکش

June 14, 2019

بشکیک(ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے ایک بارپھر بھارت کو امن کی پیشکش کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تنازعات کے حل کے لیے روس سمیت کسی کی بھی ثالثی کے لیے تیار ہے‘ہم خطے میں امن چاہتے ہیں جنگ سے کسی کو بھی فائدہ نہیں ہو گا‘بھارت کے ساتھ تناؤ میں کمی چاہتے ہیں تاکہ ہمیں ہتھیار نہ خریدنے پڑیں‘ ہم اپنا پیسہ انسانی ترقی پر لگانا چاہتے ہیں۔پاک روس فوجی تعاون میں اضافہ ہواہے ‘آنے والے دنوں میںماسکو کےساتھ تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعرات کو روسی خبررساں ایجنسی کو انٹرویو میں کیا۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)کے سربراہ اجلاس میں شرکت کیلئے جمعرات کو کرغزستان کے دارالحکومت بشکک پہنچ گئے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور معاون خصوصی امور نوجوانان عثمان ڈار بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔اپنے انٹرویو میںعمران خان نے روس سے ہتھیاروں کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں پاکستان اور روس کی افواج پہلے ہی رابطے میں ہیں‘پاک روس دفاعی تعاون میں اضافہ ہوا ہے‘آنے والے دنوں میںماسکو کےساتھ تعلقات مزید بہتر ہوں گے ‘پاکستان بھارت کے ساتھ تنازعات کے حل کے لیے روس سمیت کسی کی بھی ثالثی کے لیے تیار ہے‘ہم خطے میں امن چاہتے ہیں جنگ سے کسی کو بھی فائدہ نہیں ہو گا‘پاک بھارت تعلقات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ کشمیر ہے ‘ہم ہتھیار خریدنے میں دلچسپی نہیں رکھتے‘ہم تمام پیسا انسانی ترقی پر لگانا چاہتے ہیں ۔روس کے سرکاری ٹی وی کوانٹرویو میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاک روس دفاعی تعلقات میں بہتری آئی ہے اور ان میں مزید بہتری کی امید ہے۔ 50، 60اور 70کی دہائی کا عرصہ سرد جنگ کی نذر ہوا ، اس عرصے میں انڈیا سوویت یونین کے قریب تھا اور پاکستان امریکی کیمپ میں تھا لیکن اب یہ صورتحال نہیں ہے، اب پاکستان اور بھارت دونوں کے ہی امریکا کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہیں‘ہم نے روس کے ساتھ اپنے رابطوں میں بہتری پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔