ریٹائرمنٹ عمر حد ،پی ٹی آئی نے 30 ہزار نوجوانوں کا مستقبل دائو پر لگا دیا

June 15, 2019

پشاور(ارشد عزیز ملک)تحریک انصاف حکومت نے نوجوانوں کو سرکاری محکموں میںملازمتیں دینے کی بجائے تین سالوں کے لئے 30ہزار نوجوانوں کو سرکاری نوکریوں سے محروم کر دیا ہےجس سے صوبے میں بےروزگاری کی شرح میں مزید اضافہ ہوگا ۔ خیبر پختونخوا کابینہ نے سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں تین سال توسیع کی منظوری دی ہے جس کے تحت اب صوبے کے سرکاری ملازمین 60 کی بجائے 63 سال میں ملازمت سے ریٹائیرہوں گے ۔حکومتی فیصلے سے ہر سال 10ہزار سرکاری افسروں و اہلکاروں کی ریٹائرمنٹ نہیں ہو سکی گی جس کے باعث ہر سال 10ہزار کے قریب نوجوانوں کو بھی سرکاری محکموں میں روزگار کے مواقع نہیں مل سکیں گے۔ خیبر پختونخوا حکومت کا موقف ہے کہ ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد63سال کرنے سے پنشن اور دیگر واجبات کی مد میں ہر سال24ارب کے قریب بچت ہوگی یوں تین سال تک کوئی بھی افسرو اہلکار ریٹائرڈ نہیں ہو گا جس سے مجموعی طور پر72ارب روپے کی بچت متوقع ہے لیکن دوسری جانب تین سال تک30ہزار نوجوان سرکاری محکموں میں بھرتی نہیں ہو سکیں گے جس سے ملک میں بے روزگاری مزید بڑھے گی۔دوسری جانب تین سال تک سرکاری ملازمین کی ترقیوں کے حوالے سے بھی پیچیدگیاں پیدا ہو جائیں گی۔