جعلی اکائونٹس سے لین دین بہت بڑا جرم، بینک ملازم ملوث ہوتے ہیں، چیف جسٹس

June 19, 2019

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے نیشنل بینک راولپنڈی میں جعلی بینک اکائونٹ کھول کر اسےغیر قانونی مقاصد کیلئے استعمال کرنے سے متعلق نیب کے ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران ملزم محمد انور کی جانب سے سزا کیخلاف دائر کی گئی اپیل واپس لینے کی بنا پر نمٹا دی ہے جبکہ چیف جسٹس، آصف سعید خان کھوسہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ، جعلی بینک اکائونٹ کے ذریعے رقم کا لین دین بہت بڑا جرم ہے، سپریم کورٹ میں فوجداری مقدمات تقریبا ًختم ہوگئے ہیں، اس ہفتے کے بعد صرف 100 اپیلیں رہ جائیں گی اورچندہفتوں میں یہ مقدما ت بھی صفر پر پہنچ جائینگے،سارے مقدمات ہی ختم ہونے والے ہیں،اسلئے نیب کے پراسیکیوٹرزتمام مقدمات کی ایک ساتھ ہی تیاری کر لیں۔ چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے ملزم وو نیشنل بینک راولپنڈی برانچ کے سابق سینئراسسٹنٹ محمد انور کی اپیل کی سماعت کی تو نیشنل بینک کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ ملزم نے نیشنل بنک کی مختلف برانچوں میں جعلی اکائونٹس کھول کر دھوکا دیا ہے اور مظفرآباد برانچ سے بھی پیسے نکلوائے ہیں۔