ایف اے ٹی ایف کی مہلت

June 23, 2019

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے اپنے 6روزہ اجلاس کے بعد سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کا ایک مرتبہ پھر عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پہلے ہی دو مرتبہ ایکشن پلان مکمل کرنے میں ناکام ہو چکا ہے اگر اکتوبر 2019ء تک اپنا پلان مکمل نہیں کرتا تو پھر اگلے اقدام کا فیصلہ کیا جائے گا۔ متذکرہ اجلاس میں پاکستان کے علاوہ بھی متعدد ممالک کے انسدادِ منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کو مالیاتی رسائی سے متعلق معاملات اور ان کی روک تھام کے عالمی معیارات کا جائزہ لیا گیا۔ یہ بات بڑی حد تک حوصلہ افزا ہے کہ ایف اے ٹی ایف اس سال فروری میں منعقد ہونے والے اجلاس میں پاکستان کی جانب سے کئے گئے مثبت اقدامات کا اعتراف کر چکا ہے، تاہم اس ضمن میں تلخ حقیقت یہ ہے کہ عالمی دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے نائن الیون کے واقعہ کے بعد پندرہ سولہ برس جس طرح ناقابل تلافی جانی و مالی نقصان اٹھایا اور دہشت گردوں کو اپنے گلے ڈالا، آج ہم بڑی حد تک یہ جنگ تو جیت چکے ہیں لیکن اس کے اثرات صاف کرتے ہوئے بھی صاف نہیں ہو رہے مگر پُرعزم ہیں کہ ایکشن پلان کی تکمیل تک چین سے نہیں بیٹھیں گے کیونکہ اس سے ایف اے ٹی ایف کا ایجنڈا ہی نہیں وطن عزیز کی ترقی و خوشحالی بھی وابستہ ہے۔ ہمارا عزم انسدادِ منی لانڈرنگ ہی نہیں لوٹ مار کر کے بیرون ملک رکھی گئی دولت کی ایک ایک پائی قومی خزانے میں واپس لانا حکومت پاکستان اپنا اوّلین فرض سمجھتی ہے، اسی طرح وطن عزیز سے ایک ایک دہشت گرد کے خاتمے تک سیکورٹی ادارے آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔ ایف اے ٹی ایف کو بھی اس بات کا ادراک کرنا چاہئے کہ گزشتہ برس پیرس میں منعقدہ اجلاس سمیت ایک سال کے دوران اس کی یہ چوتھی میٹنگ ہے اور ہر مرتبہ اسے اپنے اہداف میں پیش رفت نظر آئی لہٰذا اسے ہمارے خلوص نیت پر شک کرنے کے بجائے درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے راہ ہموار کرنا چاہئے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998