مذاکرات کامیاب، ایف بی آر نے تاجروں کے اکثر مطالبات مان لئے، فلور ملز مالکان نے ہڑتال کی کال واپس لے لی

July 17, 2019

کراچی/اسلام آباد (رفیق بشیر/ تنویر ہاشمی/ مہتاب حیدر) ایف بی آر نے تاجروں کے زیادہ تر مطالبات مان لئے جبکہ چیئرمین ایف بی آرسے کامیاب مذاکرات کے بعدپاکستان فلورملزایسوسی ایشن نے آج (بدھ)ہونیوالے ہڑتال کی کال واپس لے لی ہے، ایسوسی ایشن رہنمائوں کاکہناتھا کہ ایف بی آر نے آٹا،میدہ، سوجی اور دیگر مصنوعات پرٹیکس نہ لگانے کی یقین دہانی کرادی ہے،ایف بی آر نے تاجروں سے معاملات بہتربنانے کیلئے مذاکرات کئے اور اعلان کیا کہ اس سلسلے میں جلد اقدامات کئے جائینگے،ان کے مطابق فنانس بل 2019 کے ذریعے سیلزٹیکس میں متعددترامیم کی گئی ہیں اور بڑے سیکٹرزکوسپلائی پرسٹینڈرڈریٹ کے مطابق ٹیکس اداکرناہوگا،اس سلسلے میں ایف بی آر پہلے ہی ہدایات جاری کرچکی ہیں،ایف بی آر کے مطابق چھوٹے تاجروں کو آسان فکسڈ ٹیکس سسٹم میں لایا جائیگا، گھی پر ٹیکس کی پرانی شرح دو فیصد ، ٹرانسپورٹرز پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح چار سے کم کر کے دو فیصد کر دی گئی ، تمام بڑے ڈیلرز اور ڈسٹری بیوٹرز اپنے بزنس رجسٹریشن نمبر کیساتھ کام کر ینگے ، ایف بی آر کی جانب سےجاری پریس ریلیز کے مطابق لاہور اور فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے تاجروں کی نمائندہ تنظیموں نے چیئرمین ایف بی آر سے ملاقات کی اور نئے ٹیکسوں کے حوالے سے اپنی تجاویز اور مشاورت پر تبادلہ خیال کیا ، صوبائی وزیر صنعت ، تجارت و سرمایہ کاری میاں اسلم اقبال کے 11جولائی کو پاکستان ٹریڈرز الائنس سے ہونیوالے مذاکرات کے تناظر میں جن مندرجات پر اتفاق کیا گیا تھا انکے نوٹیفکیشن اور ایس آر او ز جاری کر دیئے گئے ہیں، انکے مطابق تمام بڑے ڈیلرز اور ڈسٹری بیوٹرز اپنے بزنس رجسٹریشن نمبر کیساتھ کام کر ینگےاس رجسٹریشن کی کوئی فیس نہیں ہو گی ، رجسٹریشن کے عمل کو سادہ اور آسان بنانے کیلئےموبائل ایپ اردو اور انگریزی میں 19جولائی کو متعارف کرائی جائیگی ، چھوٹے تاجروں کو آسان فکسڈ ٹیکس سسٹم میں لایا جائیگا، گھی پر ٹیکس کی پرانی شرح دو فیصد ، ٹرانسپورٹرز پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح چار سے کم کر کے دو فیصد کر دی گئی، آٹا ، سوجی ، چوکر ، میدہ پر وفاقی کابینہ کے فیصلے کے مطابق کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا ،درآمد کنندگان کیلئے30جون 2019سے پہلے کی تاریخ کے جاری کردہ بل آف لیڈنگ پر کسٹم کلیرنس کے نئے قوانین کا اطلاق نہیں ہوگا اور 31جولائی تک مہلت دی گئی ہے کہ وہ اپنی درآمدات پر ریٹیل قیمت 31جولائی تک چسپاں کئے بغیر بھی کلیئر کرا سکتے ہیں ، ایف بی آر نے چھاپےنہ مارنے سے متعلق بھی ہدایات جاری کر دی ہیں، کوئی ایف بی آر کا نمائندہ کسی جگہ انسپکشن کرنیکا مجاز نہیں ہوگا جہاں ضرورت ہوگی متعلقہ مارکیٹ ایسوسی ایشن کی مشاورت سے انسپکشن عمل میں لائی جائیگی ،تمام جیولرز ایسوسی ایشن ، پاکستان ٹریڈرز الائنس کیساتھ رواں ہفتے چیئرمین ایف بی آر سے ملاقات کر کے باہمی مشاورت سے نئی پالیسی مرتب کرینگے ۔