روزانہ 8,900 قدم کی چہل قدمی الزائمر سے محفوظ رکھ سکتی ہے،سٹڈی رپورٹ

July 18, 2019

لندن (پی اے) ریسرچرز نے ایک نئی سٹڈی کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ روزانہ 8,900 قدم کی چہل قدمی الزائمر کی وجہ سے دماغی ٹشوز کو ضائع ہونے اور حواس خمسہ کی تنزلی سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سگریٹ نوشی، کولیسٹرول کی زیادتی اور موٹاپےمیں کمی سے بھی الزائمر سے اضافی تحفظ مل سکتا ہے اور اس سے اس تباہ کن مرض کے بڑھنے کی رفتار کم ہوسکتی ہے۔ JAMA نیورولوجی میں شائع ہونے والی اس ریسرچ رپورٹ میں ان تمام اندرونی کیفیات کی نشاندہی کی گئی جو جسمانی اور انسانی سرگرمیوں کو ہدف بناتی ہیں اور جن سے الزائمر کے مرض کو بڑھنے کی رفتار کو سست کر سکتی ہیں۔ الزائمر ریسرچ اور ٹریٹمنٹ سینٹر کی ڈائریکٹر ریزا سپیرلنگ نے بتایا کہ بہت تھوڑی جسمانی سرگرمیوں کے بھی مفید نتائج دیکھے گئے ہیں لیکن ان میں سب سے زیادہ فائدہ مند 8,900 قدم کی چہل قدمی ہے، جو کہ 10 ہزار قدم سے کچھ کم ہے جو ہم میں سے بیشتر کرنے کی کوشش کرتے ہیں، میساچوسٹس جنرل ہسپتال میں ہارورڈ ایجنگ برین سٹڈی نے اوسطاً 73.4 اعشاریہ سال عمر کے 182شرکا کی جسمانی سرگرمیوں کا جائزہ لیا، اس میں ایک خاص قسم کی پروٹین سے پیداہونے والی الزائمر کے وہ مریض بھی شامل تھے، جنھیں تیزی سے تنزلی کی جانب مائل مریض قرار دیاگیا تھا۔ ان لوگوں نے کولھے پر بندھے ہوئے پیڈو میٹر کے ساتھ چہل قدمی کی، جس سے کورس کے مطابق ان کے اٹھائے ہوئے قدموں کی گنتی کی گئی، جس کے تجزیئے سے یہ ثابت ہوا کہ زیادہ سے زیادہ جسمانی سرگرمیوں سے مرض کے بڑھنے کی رفتار سست ہوگئی۔