انگلینڈ اینڈ ویلز میں نائف کرائم کے واقعات میں ریکارڈ 8 فیصد اضافہ

July 20, 2019

لندن (پی اے) انگلینڈ اینڈ ویلز میں نائف کرائم کے واقعات میں ریکارڈ 8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار میں سامنے آیا کہ پولیس نے 2018 اور 2019 کے دوران چاقو یا تیز دھار آلے کے استعمال والے 43516کرائم واقعات ریکاڈ کئے۔ یہ 2011 میں سال بہ سال کرائم کے واقعات کے موازنے کے آغاز کے بعد بلند ترین سطح ہے۔ آفس فار نیشنل سٹیٹیسٹکس کے جاری کردہ اعداد و شمار میں گریٹر مانچسٹر پولیس شامل نہیں ہے۔ جس کا ڈیٹا مختلف ہے۔ برنارڈو کے چیف ایگزیکٹو جاوید خان نے کہا کہ یہ صورت حال کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے کہ نائف کرائم کو بغیر کسی مزاحمت اور روک ٹوک کے اس طرح جاری رہنے دیا جائے۔ نائف کرائم میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچے اپنے ہاتھوں میں چاقو لے کر پیدا نہیں ہوتے۔ نائف کرائم ایک زیادہ بڑے مسئلے کی علامت ہے۔ ہماری فرنٹ لائن سپورٹ سروسز کا کہنا ہے کہ بچوں اور نوجوانوں کو کرمنل گینیگز استحصال کر کے ریکروٹ کرتے ہیں اور پھر انہیں ڈرگ ٹریفکنگ اور نائف کرائم جیسے جرائم کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مستقبل کی جنریشنز اس طرح سے تشدد کے ختم نہ ہونے والے گرداب میں پھنس کر رہ جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سنگین صورت حال سے نمٹنے کیلئے فوری توجہ اور اقدامات کی ضرورت ہے۔ 2018 اور 2019 میں ہومیسائیڈ کے واقعات میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں معمولی اضافہ ہوا اور تعداد 693 سے بڑھ کر 701 ہو گئی۔ اس میں ٹیرر حملے شامل نہیں ہیں۔ گزشتہ برس نائف اور تیز دھار آلے، مکے استعمال والے ہومیسائیڈ واقعات میں 9 فی صد کمی آئی۔ برطانیہ کی سب سے بڑی فورس سکاٹ لینڈ یارڈ نے مارچ 2019 میں ختم ہونے والے سال میں چاقو یا تیز دھار آلے کے استعمال والے ہومیسائیڈ کے 67 کیس ریکارڈ کئے تھے۔ گزشتہ برس ان کی تعداد 110 تھی، اس طرح 39 فیصد کمی آئی۔ مارچ 2017 کو ختم ہونے والے سال میں ایسے واقعات کی تعداد 57 تھی۔ 2018 اور 2019 میں پولیس نے مجموعی طور پر کرائمز کے 5.26 ملین واقعات ریکارڈ کئے، جن میں فراڈ اور کمپیوٹر مس یوز شامل نہیں ہے۔ کرائمز کے یہ واقعات 2017 اور 2018 کے 4.88 ملین واقعات سے 8 فی صد زیادہ ہیں۔ کسی شخص کےخلاف تشدد کے واقعات میں 20 فیصد اضافہ ہوا۔ رہزنی کے واقعات میں 11 فیصد اضافہ ہوا اور مجموعی تعداد 85734 رہی۔ او این ایس سینٹر فار کرائم اینڈ جسٹس کے مارک بینگس نے کہا کہ کرائمزکی تصویر پیچیدہ ہے، اوور آل کرائم بشمول تشدد کی سطح مستحکم ہے۔ نائف اور تیز دھار آلے سمیت وائلنٹ کرائمز میں اضافہ ہوا ہے۔ فراڈ اور اوور آل تھیفٹ کے واقعات بھی بڑھ گئے ہیں، برگلری میں کچھ کمی آئی ہے۔