ہونے والا ہے نہ معلوم زمیں پر کیا حال
روحِ افلاک دھڑکتی نظر آتی ہے مجھے
کاش حد سے نہ بڑھے کوئی مہم جو ورنہ
جنگ کی آگ بھڑکتی نظر آتی ہے مجھے