محبوبہ مفتی کی صاحبزادی کا بھارتی وزیر داخلہ کو خط

August 16, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا جاوید نے بھارت کے وزیر داخلہ امت شاہ کو وائس میسج بھیجا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ والدہ کے گرفتار ہونے کے بعد انہیں بھی نظر بند کر دیا گیا اور سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی جا رہی ہے۔

محبوبہ مفتی کے گرفتار ہونے کے بعد التجا جاوید کا یہ دوسرا پیغام ہے۔اس سے قبل انہوں نے اپنی دوست کو پیغام میں کشمیر کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔

انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک خط بھی بھیجا ہےجس میں انہوں نے سوال کیا کہ اُن کو بتایا جائے کہ انہیں کیوں حراست میں رکھا گیا ہے؟

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق التجا جاوید نے امت شاہ کو لکھے پیغام میں کہا ہے کہ ’آج جب پورا ملک یوم آزادی منا رہا ہے تو کشمیریوں کو جانوروں کی طرح پنجرے میں قید کیا ہوا ہے، انہیں بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم رکھا گیا ہے۔‘ التجا جاوید نے مزید کہا ہے کہ ان کے گھر آنے والے مہمانوں کو ہمیں اطلاع دیئے بنا واپس بھیج دیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر میں نے میڈیا سے دوبارہ بات کی تو مجھے سخت ترین نتائج کی دھمکی بھی دی گئی ہے۔ مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہا کہ مجھے اس بات کی سزا کیوں دی جا رہی ہے، اگر میں اس بات کی نشاندہی کروں کہ اس کرفیو نے کس طرح عام زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے۔‘

انہوں نے اپنے خط میں مزید لکھا کہ’ میرے ساتھ ایک مجرم جیسا سلوک کیا جا رہا ہے اور میں ہر وقت زیرِ نگرانی ہوں۔ مجھے اور آواز اٹھانے والے کشمیروں کو اپنی جان کا خطرہ ہے۔ ‘

واضح رہے کہ کشمیر کی وادی میں سیکورٹی پابندیاں عائد ہوئے آج 12واں دن ہے، وادی کشمیر کے کئی بڑے رہنما گرفتار کیے جا چکے ہیں اور ان کو نظر بند کیا ہوا ہے، جن میں سابق وزیر اعلیٰ عمرعبداللّہ اور محبوبہ مفتی بھی شامل ہیں۔