کراچی، گندگی، غلاظت کے ڈھیر، تعفن، بدبو، امراض پھوٹ پڑے، سڑکوں کے گڑھے تاحال بھر ےنہ جاسکے

August 20, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.


کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی میں گندگی غلاظت کے ڈھیرموجود، سیوریج کا پانی صاف نہ ہونے سے متعدد علاقوں میں تعفن اور بدبو نے لوگوں کا جینا دو بھر کردیا ہے محکمہ بلدیات حکومت سندھ ، کے ایم سی اور ڈی ایم سیز عید کے بعد آٹھ روز گزرنے کے باوجود صورتحال پر قابو پانے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں اقتدار میں شامل سیاسی پارٹیاں روزانہ ایک دوسرے پہ الزام تراشی اور دوسرے کو قصوروار قرار دینے میں مصروف رہتی ہیں شہری سراپا احتجاج ہیں اور ان کاکہنا ہے کہ بیان بازی بہت ہوگئی عملی اقدامات کرنا ہوں گے اہم شاہراہوں پر پڑنے والے گڑھوں کی تاحال کے ایم سی یا ڈی ایم سی سیز نے مرمت کا آغاز نہیں کیا ہے جس سے نہ صرف ٹریفک کی روانی متاثر ہورہی ہے حادثات بڑھنے کے ساتھ گاڑیوں کو نقصان پہنچ رہا ہے متعدد علاقوں میں کچرے کے ڈھیر، آلائشیں اور سیوریج کا گندہ پانی جمع ہے مکھی مچھروں کی بہتات سے امراض میں اضافہ ہوگیا ہے اب تک کسی ادارے کی جانب سے اسپرے کاآغاز نہیں کیا گیا ہے کچرے کے ڈھیر اور ناقص صفائی ستھرائی کا نظام اس وقت کورنگی ضلع وسطی، غربی، ملیر اور جنوبی کے بعض علاقوں میں بہت زیادہ خراب ہے نارتھ ناظم آباد میں ضیا الدین اسپتال سے لنڈی کوتل تک برساتی نالے کی صفائی کے بعد کچرا تین دن سےسڑک پر موجود ہے سندھ سالڈویسٹ مینجمنٹ اور ڈی ایم سیز اور کنٹونمنٹ بورڈ شہر میں جمع ہونے والے کچرے کو صاف نہیں کرسکے آبادیوں میں شاہراہوں کے اطراف اور سینٹرل میڈین پر کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں بارش کا پانی سیوریج لائنوں میں ڈالنے سے کچرا، ریت مٹی وغیرہ بھرنے سےلائنیں بند ہوگئی ہیں اور گٹرابل رہے ہیں اس وقت سیوریج سے متاثرہ علاقوں میں بلاک5 کلفٹن، لیاقت آباد ڈاکخانہ فلائی اوور کے نیچے، سیکٹرفائیو ایف نیوکراچی، گلشن اقبال بلاک5 ڈسکوبیکری کے سامنے ، پی ای سی ایچ ایس بلاک2، شہیدملت روڈ پر میڈی کیئر کے قریب، سندھی مسلم سوسائٹی، کراچی ایڈمن سوسائٹی، اورنگی ٹاؤن ، ملیرکالابورڈ، ماڈل کالونی، شاہ فیصل کالونی، خالدآباد فردوس کالونی گلبہار، لیاری میں بہارکالونی، آگرہ تاج کالونی، محمدی کالونی فیڈرل بی ایریا، بلاک بی نارتھ ناظم آباد ، بلاک13 گلبرگ، بلاک21 ایف بی ایریااورکیماڑی کی ہیں واٹربورڈ ترجمان کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقوں میں ٹیمیں مسلسل کام کررہی ہیں اور شکایات کو جلد دور کردیا جائے گا دریں اثنا شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومتی ادارے جب تک اجتمائی طور پر مسائل سے نمٹنے کے لیے کام نہیں کرتے صورتحال بہتر ہونے کے بجائے مزید خراب ہوسکتی ہے۔