قندیل بلوچ کیس‘والدین نے بیٹوں کو معاف کردیا،غیرت کے نام پرقتل قابل راضی نامہ نہیں، پراسیکیوشن

August 22, 2019

ملتان (نمائندہ جنگ)قندیل بلوچ قتل کیس میں والدین کی جانب سے دائر راضی نامہ کی درخواست پر پراسیکیوشن نے تحریری جواب جمع کرادیا جبکہ ملزمان کےوکلاء کی جانب سےدلائل پیش کرنے کیلئےسماعت کل تک ملتوی کردی ہے۔سوشل میڈیاماڈل قندیل بلوچ کےقتل کیس میں نیا موڑ‘والدین کی جانب سےراضی نامہ کیلئے دائر درخواست پر پراسیکیوشن کا تحریری جواب جمع ہوگیااورملزمان کے وکلاء کی جانب سے دلائل پیش کرنےکیلئےسماعت کل صبح تک ملتوی کردی گئی ہے۔ اس ضمن میں مقتولہ قندیل کے والدین کی جانب سے عدالت میں راضی نامہ کی درخواست جمع کرائی اورماڈل کےوالدین کی جانب سےعدالت میں جمع کرائےگئےحلفی بیان میں کہاگیاہےکہ بیٹی کےقتل میں نامزد بیٹوں وسیم اور اسلم کو اللہ کے واسطے معاف کردیا۔والدین کےبیان حلفی میں کہاگیاکہ قندیل کےقتل میں غیرت کے نام پر بنائی گئی کہانی حقائق کے خلاف ہے۔جس پر عدالت نے پراسیکیوشن اور وکلا کودلائل پیش کرنے کاحکم دیاتھاتاہم پراسیکیوشن کی جانب سےجمع کرائےگئےتحریری جواب میں موقف اختیار کیا گیا کہ 19 گواہان کی شہادتیں قلمبند ہونےکےبعدراضی نامہ کی درخواست کیس کومتاثرکرنے کےمترادف ہے‘کریمنل ایکٹ 2004 میں ترمیم کےبعدغیرت کے نام پرقتل کرنا ناقابل راضی نامہ ہے، پی پی سی کےسیکشن 311 میں ترمیم کےبعدبھی کیس میں صلح نہیں ہوسکتی‘مدعی اورملزمان مقتولہ قندیل کے ورثاء ہیں اس لئےصلح ممکن نہیں‘مقدمہ میں والدین کےملزمان کے ساتھ راضی نامہ کرنے پرپہلے بھی مقدمہ درج کیاگیاتھا تاہم ملزمان کی جانب سے وکلاء کےدلائل کیلئے عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کردی ہے۔