وارث میر انڈرپاس کانام تبدیل کرناغیر دانشمندانہ فیصلہ ،پروفیسروارث میرفائونڈیشن

August 25, 2019

لاہور(نمائندہ جنگ) پروفیسر وارث میر فائونڈیشن نے پنجاب حکومت کی جانب سے راتوں رات نیو کیمپس لاہور میں واقع پروفیسر وارث میر انڈر پاس کا نام تبدیل کرنے کے فیصلے کو بغض اور بدنیتی پرمبنی فیصلہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ نام تبدیل کرنا غیر دانشمندانہ اقدام ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ پروفیسر وارث میر ایک نامور دانشور، مصنف اور ہر دلعزیز استاد تھے جن کی گرانقدر علمی اور صحافتی خدمات کے اعتراف میں ریاست پاکستان نے انہیں ملک کے اعلیٰ ترین سول اعزاز ’’ہلال پاکستان‘‘ سے نوازا تھا۔ بعدازاں پنجاب یونیورسٹی کے علاقے میں واقع نیو کیمپس انڈر پاس کو مارچ2013میں پروفیسر وارث میر کے نام سے ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں منسوب کیا گیا تھا۔ وہ تیس برس تک بطور استاد اپنی خدمات سرانجام دیتے رہے تاہم وارث میر واحد شخصیت نہیں تھے جن کے نام سے کسی انڈر پاس کو منسوب کیا گیا۔