انگلینڈ کے ہاتھوں آسٹریلیا کو تاریخی شکست

August 25, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

انگلینڈ نے لیڈز ٹیسٹ میں سننسی خیز مقابلے کے بعد آسٹریلیا کو شکست دے دی

بین اسٹوکس کی شاندار اننگز کی بدولت انگلینڈ نے تیسرے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کو ایک وکٹ سے شکست دے کر تاریخ رقم کر دی۔

لیڈز ٹیسٹ میں انگلینڈ نے پہلی اننگز میں 70 سے کم اسکور پر آؤٹ ہونے کے باوجود ٹیسٹ میچ جیتنے کا کارنامہ انجام دیا، ایسا 132 سالہ تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔

آخری وکٹ پر بین اسٹوکس اور جیک لیچ نے 76 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کی، جس کی بدولت انگلینڈ نے ہارے ہوئے میچ کا پانسہ پلٹ دیا۔

بین اسٹوکس نے میچ میں 8 چھکے اور 11 چوکے لگائے، وہ 135 رنز پر ناقابل شکست رہے، وہ میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

لیڈز ٹیسٹ کے چوتھے روز انگلینڈ کو فتح کے لیے مزید 203 رنز درکار تھے جبکہ آسٹریلیا کو کامیابی کے لیے 7 وکٹوں کی ضرورت تھی۔

دن کا آغاز جوروٹ اور بین اسٹوکس نے کیا، روٹ جلد ہی پویلین کی جانب لوٹ گئے، پھر جونی بیئرسٹو نے اسٹوکس کا ساتھ نبھایا اور اسکور 245 تک لے گئے۔

اس موقع پر بیئرسٹو 36 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، اس کے بعد جوز بٹلر، کرس ووکس، جوفرا آرچر اور اسٹیورٹ براڈ کی وکٹیں بھی وقفے وقفے سے گر گئیں، یوں انگلش ٹیم نے 41 رنز کے اضافے پر 5 اہم وکٹیں گنوا دیں، جس سے آسٹریلیا کی میچ پر گرفت مضبوط ہو گئی۔

انگلینڈ کا اسکور 9 وکٹ پر 286 رنز تھا، اسے جیت کے لیے مزید 76 رنز درکار تھے، ایک طرف دن کے آغاز سے بین اسٹوکس موجود تھے، دوسری طور پر ناتجربہ کار جیک لیچ تھے۔

بین اسٹوکس نے آسٹریلوی بولنگ کے سامنے ہار نہ مانی اور اسکور کو آگے بڑھاتے رہے، انہوں نے وکٹ کے چاروں جانب کئی دلکش اسٹروکس کھیلے جبکہ لیچ نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا۔

دونوں انگلش بیٹسمینوں کی ہمت کے سامنے آسٹریلین کرکٹرز بے بس نظر آئے، کبھی رن آؤٹ مس کیا، کبھی غلط ریویو لیا اور پھر جب ضرورت تھی تو ریویو نہیں لیا۔

ایشز سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میں ایک بار پھر ثابت ہوا کہ قسمت بہادروں کا ساتھ دیتی ہے، یوں انگلش ٹیم نے میچ ایک وکٹ سے اپنے نام کر لیا اور سیریز 1-1 سے برابر کر دی۔