’’ کومبنگ آپریشن‘‘

September 08, 2019

محرم الحرام کے موقع پر امن و امان کی فضاء کو بحال رکھنے کیلئے پولیس و رینجرز کی جانب سے ڈاکوئوں، جرائم پیشہ وسماج دشمن عناصرکے خلاف کریک ڈائون تیز کردیا گیا۔ کومبنگ و سرچ آپریشن کے دوران 50سے زائد مشتبہ افرادکو حراست میں لے کر ان سے تفتیش کی جارہی ہے۔ امن و امان کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں اپنے فرائض سے غفلت برتنے پر 2ایس ایچ اوز کو معطل کرکے 12تھانہ انچارجز کو مختلف سزائیں دی گئیں جبکہ دیگر کو وارننگ دی گئی ہے۔

امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس و رینجرز کی مشترکہ کارروائیاں

نیشنل ایکشن پلان کے تحت محرم الحرام کے دوران امن وامان کی صورتحال کو برقرا رکھنے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنےکے لیےسخت حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں۔ پولیس و رینجرز کی جانب سے مشترکہ طور پر سکھر، روہڑی سمیت دیگر علاقوں میں کومبنگ اور سرچ آپریشن کئے جارہے ہیں۔ کومبنگ آپریشن میں سکھر، روہڑی اور دیگر علاقوں میں موجود ہوٹل، گیسٹ ہائوسز، مسافر خانوں، بس اڈوں اور ایسے مقامات جہاں بیرون شہرسے لوگ آکرٹھہرتے ہیں ان کی تلاشی لی گئی اور وہاں موجود لوگوں کے کوائف بھی چیک کئے گئے ، اس دوران کوائف مکمل نہ ہونے پر 50 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔ گیسٹ ہائوسز میں متعدد مسافر بغیر انٹری کے رہائش پذیر تھے جبکہ قوانین کی پابندی نہ کرنے پر گیسٹ ہائوس کے منیجر کو بھی حراست میں لیا گیا۔ پولیس کی جانب سے داخلی و خارجی راستوں کی بھی کڑی نگرانی کی جارہی ہے اور مشترکہ کومبنگ آپریشن اور اسنیپ چیکنگ بھی کی جارہی ہے۔ اسنیپ چیکنگ کے دوران 3گاڑیاں اور 12موٹر سائیکلیں پولیس نے اپنی تحویل میں لے لی ہیں۔ خارجی اور داخلی راستوںپر بھی پولیس نے اچانک سرچنگ کی اس دوران مشتبہ گاڑیوں کو روک کر ان کی تلاشی لی گئی اور کوائف چیک کئے گئے۔ پولیس نے محرم الحرام کے دوران سکھر ، روہڑی اور دیگر علاقوں میں ماتمی جلوسوں کی گزر گاہوں اور ان سے ملحقہ علاقوں میں بھی چیکنگ کی۔ ضلع بھر میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے ہرممکن اقدامات کئے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں پولیس کے ضلعی حکام کی جانب سے تمام تھانہ انچارجز کو سختی سے ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اپنے تھانوں کی حدود میں گشت میں اضافہ کریں ، جو افسران و اہلکار ڈیوٹیوں پر تعینات ہیں ان کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے، اگر کوئی افسر یا اہلکار ڈیوٹی سے غیر حاضر پایا جائے تو اس کے خلاف بروقت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

دوسری جانب محرم الحرام میں امن و امان کی فضاء کو بحال رکھنے اور ضلع بھر میں پولیس افسران و تھانہ انچارجز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے سلسلے میں پولیس کا ایک اعلی سطحی اجلاس ایس ایس پی سکھر عرفان علی سموں کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں پولیس افسران اور ایس ایچ اوز کی کارگردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ متعدد تھانہ انچارجز کی کارگردگی پر عدم اطمینان کرتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کیا گیا اوران کی ناقص کارکردگی ، پولیس کو مطلوب ملزمان کی عدم گرفتاری اور عوامی شکایات پر سرزنش کی گئی جب کہ بعض ایس ایچ اوز کوسزائیں اور کچھ کو شوکاز نوٹس جاری کئے گئے۔ جرائم کی روک تھام میں ناکامی پر ایس ایچ او دادلو، باگڑجی کو معطل کردیا گیا، جبکہ ایس ایچ او بی سیکشن، سی سیکشن، نیوپنڈ، دبر، جھانگڑو، بائیجی، کڈھیڑی، کندھرا،سمیت 12 ایس ایچ اوز کی دو سال کی سروس ختم کردی گئی اور دیگر کو کارکردگی بہتر بنانے کے لئے آخری وارننگ دی گئی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایس ایس پی سکھر عرفان علی سموں نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران امن وامان کی فضا کو بحال رکھنے، نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے گئے ہیں۔ تفرقہ اور منافرت پھیلانے والی وال چاکنگ، بینرز اورپمفلٹس ہٹادیے گئے ہیں۔ محرم الحرام کے دوران لائوڈ اسپیکر کے غیر ضروری استعمال، شرانگیز مواد کی اشاعت،مذہبی منافرت پھلانے والی تقاریر کرنے، اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد ہوگی جبکہ ماتمی جلوسوں اور مجالس عزا کی نگرانی کے لئے کلوز ڈسرکٹ کیمرے نصب کئے گئے ہیں ۔ ایس ایس پی نے کہا کہ ماتمی جلوسوں سے قبل جلوس کے تمام راستوں کو بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ چیکنگ کر کے کلیئرنس دے گا۔ تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز کو سختی سے پابند کیا گیا کہ ماتمی جلوسوں کے روٹس کے آس پاس کے علاقوں میں گھروں کے مالکان سے معلومات حاصل کی جائیں، اگر ان کے یہاں باہر سے کوئی مہمان آیا ہوا ہے یا پھر انہوں نے اپنی جگہ کرایہ پر دی ہوئی ہے تو اس کے کوائف چیک کئے جائیں اور مالکان کو تھانے میں انٹری کرانےکا پابند بنایا جائے۔ علاقے میں جلوسوں اور مجالس کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے پرمٹ ہولڈرز، منتظمین سے ملاقاتیں کی جائیں اور اگر کوئی مسائل ہوں تو انہیں فوری حل کیا جائے، نیشنل ایکشن پلان اور 4th شیڈول، لاؤڈاسپیکر ایکٹ سمیت دیگر نکات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے تمام پولیس افسران اور تھانہ انچارج کو ہدایت کی کہ جرائم کی بیخ کنی میں تمام تر صلاحیتیں و وسائل بروئے کار لائیں اس حوالے سے کسی قسم کی غفلت و کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ جو بھی تھانہ انچارج جرائم کو کنڑول نہیں کرے گا اسے آئندہ ضلع کے کسی بھی تھانے میں بطور ایس ایچ او تعینات نہیں کیا جائے گا۔

منشیات فروش، آکڑا پرچی، جوا، فحاشی سمیت دیگر جرائم کے خلاف کارروائیوں میں مزید تیزی لائیں اور اصل ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنائیں۔ آئی جی سندھ سید کلیم امام کی جانب سے جاری کردہ مہم پر مکمل عملدرآمد یقینی بنائیں اشتہاری روپوش ملزمان کی گرفتاری غیر قانونی اسلحہ، انسپیکشن، تفتیش اور کیسز کے التواء کے معاملات کو سنجیدگی سے لیں اور انہیں حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ ایس ایس پی سکھر نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران تمام ایس ڈی پی اوز، ایس ایچ اوز اپنے علاقوں میں سرچ آپریشن، سرائے گیسٹ ہاؤس، ہوٹلز کی چیکنگ اور عارضی مسافروں کی تفصیلات حاصل کریں اور علاقے میں کرائے پر رہائش پذیر افراد کی تفصیلات اور مالکان کی تفصیلات بھی رجسٹرڈ کریں گے، مشتبہ افراد، پہ کڑی نظر رکھی جائے محرم الحرام ڈیپلائمینٹ کے مطابق سیکیورٹی کو مکمل طور پر یقینی بنایا جائے اور اگر کوئی افسر یا اہلکار غیرحاضری ہو تو اس کی فوری اطلاع محرم بیس پر نوٹ کروائی جائے۔